پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر خان نے کہا ہے کہ بہت ہوگیا ہے، 9 مئی کے معاملے پر اگر حکومت کمیشن نہیں بنانا چاہتی تو اسے حقیقت کی طرف دیکھنا چاہیے، حکومت اس دھول کو بٹھائے اور آگے کی طرف بڑھے۔
قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ جو 9 مئی کے ذمہ داران ہیں، ان کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
یہ بھی پرھیں: 9 مئی کو فسادات برپا کرنے والے پھر پُرتشدد کارروائیوں پر اتر آئے، وزیراعظم شہباز شریف
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی احتجاج کے لیے جو لوگ اسلام آباد آئے وہ پرامن لوگ تھے، اس بات کی سختی سے تردید کرتا ہوں کہ ان میں کسی کے پاس اسلحہ موجود تھا، حقیقت یہ ہے کہ ان میں کسی کے پاس اسلحہ موجود نہیں تھا۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عمران خان کے رکھوالے ان کے ووٹر اور سپورٹر ہیں، وہ عام پاکستانی شہری ہیں، ان کے پاس کوئی گوریلا فورس، ٹریننگ یا اسلحہ نہیں، تمام ویڈیوز دیکھ لیں، ثابت ہوجائے گا کہ ان کے پاس وہ بندوقیں نہیں تھیں جن سے وہاں فائرنگ کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کی جوڈیشل تحقیقات کی درخواست سماعت کے لیے منظور
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اگر گولی چلی ہے تو پھر ذمہ داران کا تعین تو ہونا چاہیے، حکومت کو احساس نہیں کہ یہ لاوا روز کتنا بڑھتا جارہا ہے، ظلم آخرکار ایک روز مٹ ہی جانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 2014 میں بھی گولی چلی، کمیشن بنتے رہتے ہیں مگر رپورٹس نہیں آتیں، بھٹو ریفرنس میں سپریم کورٹ نے تسلیم کیا کہ ذوالفقار بھٹو کو انصاف نہیں ملا۔
اب وقت ہے ہم بھی مطالبہ کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف دیا جائے، ہم اس ایوان سے انصاف کا مطالبہ کرتے ہیں، ہمیں دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور نہ کیا جائے۔