نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ و سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ 8 فروری کے الیکشن کے معاملات عدالت میں ہیں، ریلیف ملتا ہے تو لے لیں، 8 فروری کے الیکشن میں مینڈیٹ کی بات کرنے والے پہلے 2018 کا حساب دیں، ہمارا 2018 کا مینڈیٹ واپس کریں، ہم ان کا مینڈیٹ تسلیم کر لیں گے۔
یہ بھی پڑھیں:چوری شدہ مینڈیٹ واپس کیا جائے، عمران خان نے جمعرات تک کی ڈیڈلائن دیدی
بدھ کو سینیٹ آف پاکستان سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم، وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میں مفاہمت پر یقین رکھنے والا ہوں، 8 فروری کے انتخابات کے معاملات عدالت میں ہیں، لیکن 8 فروری کے الیکشن میں مینڈیٹ کی بات کرنے والے پہلے 2018 کا حساب دیں، ہمارا 2018 کا مینڈیٹ واپس کریں، ہم ان کا مینڈیٹ تسلیم کر لیں گے۔
انہوں نے کہا کہ مینڈیٹ، مینڈیٹ کی گردان پڑھنے والے یہ بھی یاد رکھیں کہ مسلم لیگ ن کا بھی 2018 میں مینڈیٹ چوری کیا گیا تھا، پہلے 2018 کا حساب دیں، کس نے الیکشن جیتا اور کس کو جتوایا گیا۔ 2024 کے مینڈیٹ پربات کرنی ہے تو پھر پہلے 2018 کا حساب دینا ہو گا۔
مزید پڑھیں:غیرملکی وفد کی آمد کے موقع پر احتجاج پی ٹی آئی کی بدنیتی کا ثبوت ہے، اسحاق ڈار
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمنشر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) دورمیں تعینات ہوئے، 2 مل کرایک صحیح نہیں بن سکتا، کوئی ایسا راستہ نکالیں کہ جسے ہم آنے والی نسلوں کو دیں۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ میثاق جمہوریت پر میرا ساتھ کسی نے نہیں دیا، اب اپوزیشن میں آئے ہیں تو انہیں میثاق جمہوریت بھی یاد آگئی ہے۔ ایک جماعت کو 2018 کے الیکشن کا اتنا فائدہ ہوا کہ سینیٹ میں بھی اکثریت مل گئی۔
نائب وزیراعظم نے کہا کہ امید تھی کہ 9 مئی کے معاملات کا کوئی حل نکل آئےگا، لیکن 24 نومبرکوایک اور9 مئی ہوگیا، 26 نومبرکو اسلام آباد میں مظاہرے میں 3 درجن سے زیادہ افغانی تھے جوجیلوں میں موجود ہیں، وہاں جا کر معلوم کیا جاسکتاہے۔
مزید پڑھیں: جانی نقصان کے ذمہ دار اسلام آباد پر دھاوا بولنے والے خود ہوں گے، وزیر داخلہ
اسحاق ڈار نے کہا کہ ان کی ٹیمیں جعلی خبریں پھیلانے کی ماسٹر ہیں، خدا کے لیے ہوائی باتیں نہ کریں، لوگ مارے گئے ہیں تو کوائف دیں، پمز اور پولی کلینک اسپتال نے کسی ڈیڈ باڈی کی بات نہیں کی، احتجاج میں فرنٹ پرتوغیرملکی باشندے تھے، افغان باشندوں کا کہنا تھا کہ ہمیں تو دیہاڑی دی گئی، ان کو یہ احساس نہیں کہ احتجاج کے دوران روزانہ کی بنیا د پر190 ارب روپے کا نقصان ہوا۔
نائب وزیراعظم نے کہا پی ٹی آئی کے مقدمات عدالتوں میں ہیں، انہیں کوئی ریلیف ملتا ہے تو لے لیں، یہ بھول گئے کہ سپریم کورٹ کے باہر شلواریں کس نے لٹکائی تھیں، پی ٹی آئی دورمیں ڈی جی نیب اوربشیرمیمن کوبلوا کرمقدمات بنوائے گئے۔
انہوں نے کہا کہ جب میں وزیرخزانہ تھا توکچھ طاقتیں چاہتی تھیں کہ پاکستان ڈیفالٹ کر جائے لیکن پاکستان کو کبھی بھی ڈیفالٹ نہیں ہونے دیں گے۔