جنرل (ر) فیض حمید کی پی ٹی آئی کی رہنمائی کرنے سے متعلق الزامات کی سختی سے تردید

جمعہ 13 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی سیاسی اور دیگر معاملات میں رہنمائی کرنے کے الزامات کی سختی سے تردید کی ہے۔

سینیئر صحافی انصار عباسی کی روزنامہ ’دی نیوز‘ میں شائع رپورٹ کے مطابق، جنرل فیض حمید کے بانی پی ٹی آئی کے علاوہ عمران خان تقریباً 50 ساستدانوں سے رابطے تھے جن میں بیشتر کا تعلق پی ٹی آئی سے تھا۔ اس کے علاوہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماؤں اور دیگر سیاستدانوں سے بھی ان کے رابطے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو باضابطہ طور پر چارج شیٹ کردیا گیا ہے، آئی ایس پی آر

رپورٹ میں ذرائع کا حوالہ دیکر بتایا گیا ہے کہ حکام کے پاس فیض حمید کے سیاستدانوں سے روابط کے شواہد اور پی ٹی آئی کی مبینہ طور پر رہنمائی کے ثبوت بھی موجود ہیں اور اس حوالے سے تحقیقات بھی جاری ہیں، تاہم جنرل فیض حمید ان رابطوں کو معمول کی سماجی بات چیت قرار دے رہے ہیں۔

رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ کچھ معاملات میں یہ رابطے مبینہ طور پر بعض ذاتی کاموں کے لیے کیے گئے تھے جن میں کسی کو ملازمت یا کسی جاننے والے کو الیکشن کے لیے ٹکٹ دلوانے جیسے کام بھی شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: فیض حمید پر چارج شیٹ کے بعد پی ٹی آئی کیا سوچ رہی ہے؟

واضح رہے کہ منگل کو آئی ایس ای آر کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا تھا کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے اگلے مرحلے میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر) کو باضابطہ طور پر چارج شیٹ کردیا گیا ہے۔

آئی ایس پی آر اعلامیے کے مطابق چارج شیٹ چارجز میں سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونا، آفیشل سکریٹ ایکٹ  کی خلاف ورزیاں کرتے ہُوئے ریاست کے تحفظ اور مفاد کو نقصان پہنچانا، اختیارات اور سرکاری وسائل کا غلط استعمال اور افراد کو ناجائز نقصان پہنچانا شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: فیض حمید پی ٹی آئی کے کتنے رہنماؤں سے رابطے میں تھے؟

فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے عمل کے دوران ملک میں انتشار اور بدامنی سے متعلق  پرتشدد واقعات میں لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر) کے ملوث ہونے سے متعلق  علیحدہ تفتیش بھی کی جا رہی ہے۔ ان پرتشدد اور بدامنی کے متعدد  واقعات میں 9 مئی سے جڑے واقعات بھی شامل تفتیش ہیں۔ ان متعدد پرتشدد واقعات میں مذموم سیاسی عناصر کی ایما اور ملی بھگت بھی شامل تفتیش ہے۔

آئی ایس پی آر اعلامیے کے مطابق فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے عمل کے دوران لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید (ر)کو قانون کے مطابق تمام قانونی حقوق فراہم کیے جا رہے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp