گلگت بلتستان میں سرمائی سیاحت کا آغاز ہوچکا ہے، اس سلسلے میں پہلا چینی وفد ہنزہ پہنچ چکا ہے۔
چینی سرمائی سیاحت کے وفد نے ہنزہ میں تاریخی بلتت اور التت قلعوں کا دورہ کیا ہے، جہاں انہوں نے علاقے کی ثقافتی اور تاریخی وراثت کا مشاہدہ بھی کیا۔ وفد نے صدیوں پرانے شاہکاروں کا جائزہ لیا اور وادی ہنزہ کی منفرد روایات اور تاریخ کو قریب سے دیکھا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان میں سیاحت جوبن پر، سفر کے لیے کونسی حفاظتی تدابیر اختیار کریں؟
سرمائی سیاحت سے متعلق مشیر وفاقی صنعت وتجارت راجہ نظیم الامین کا کہنا ہے کہ پاک چین بارڈر کھلنے کے بعد گلگت بلتستان میں سرمائی سیاحت کا آغاز ہوگیا ہے، حال ہی میں گلگت بلتستان کے وفد نے چین کا دورہ کیا تھا، جس کے بعد اب چینی سیاحوں کی ایک ٹیم نے گلگت بلتستان کا دورہ کیا ہے۔ اس وقت یہ وفد گلگت بلتستان میں موجود ہے، جس سے علاقے میں ونٹر ٹورازم کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ سیاحت کے فروغ کے لیے کاشغر سے سکردو اور کاشغر سے اسلام آباد تک ہوائی سفر کا منصوبہ بھی بنایا جا رہا ہے، جس کے تحت چینی سیاح آن ارائیول ویزا پر پاکستان آسکیں گے، اس کے علاوہ، ہنزہ اور تاشقرغن کو ’بیسٹ سسٹر سٹی‘ کا ایوارڈ ملا ہے، جو پاکستان کے لیے ایک خوش آئند بات ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت بلتستان کے سیاحتی مقامات میں ہوٹل انڈسٹری کو کن مشکلات کا سامنا ہے؟
راجہ نظیم الامین کا کہنا تھا کہ مستقبل میں ٹورازم کے علاوہ زراعت اور مائننگ کے شعبوں میں بھی ترقی کے لیے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں، چینی ماہرین مقامی افراد کو ان شعبوں میں تربیت فراہم کریں گے۔ انہوں نے بتایا کہ کاشغر یونیورسٹی میں پہلے 10 طلبہ کے لیے اسکالرشپ دی گئی تھی، جسے 50 تک بڑھانے کے لیے چینی حکومت سے سفارش کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ علاقے میں سیاحت کے انفراسٹرکچر کی ترقی کے لیے چین سے مدد اور سرمایہ کاری کی درخواست کی گئی ہے، قیمتی پتھروں کی مارکیٹنگ اور برآمدات کے لیے بھی کام جاری ہے، اس سلسلے میں ایک معاہدہ (ایم او یو) سائن کیا گیا ہے، جس میں سیاحت، مائنز اینڈ منرلز اور زراعت کے شعبے شامل ہیں، یہ تمام اقدامات علاقے کے لوگوں کو چین کے ساتھ قریبی تعاون سے فائدہ اٹھانے کے مواقع فراہم کریں گے جس سے مقامی کاروبار کو بھی فائدہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت میں خواتین کاشتکاری سے کتنا کما لیتی ہیں؟
ہنزہ کے سینیئر صحافی علی احمد نے اس حوالے سے بتایا کہ اس سے قبل پاکستان میں چینی سیاح بہت ہی کم آتے تھے مگر اب سیاحوں کی آمد سے ہنزہ اور گلگت بلتستان میں سیاحت کو فروغ ملے گا اور روزگار میں بھی اضافہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سرمائی سیاحت سے علاقے میں ترقی ہوگی کیونکہ گلگت بلتستان میں صرف گرمیوں کے چند مہینوں میں سیاح آتے تھے اور سردیوں میں کاروبار بند ہوتا تھا ۔ انہوں نے اس اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوِئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات علاقے کی ترقی میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں۔