سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) نے 35 زیر التوا شکایات میں سے 30 پر کارروائی مکمل کرلی ہے جبکہ باقی 5 پر ججوں اور عہدیداروں سے جواب طلب کر لیا ہے۔
جمعہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان میں سپریم جوڈیشل کونسل کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سپریم جوڈیشل کونسل نے ججوں کے ضابطہ اخلاق اور اس کے طریقہ کار پر نظر ثانی کا عمل بھی شروع کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کو فیصلہ سنانے کی اجازت دے دی
اعلامیے کے مطابق ان ریگولیشنز میں ترامیم تجویز کرنے کے لیے جسٹس منیب اختر کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔
سپریم کورٹ سے جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں سپریم جوڈیشل کونسل کا اجلاس چیئرمین چیف جسٹس، جسٹس یحییٰ آفریدی کی سربراہی میں ہوا۔
اجلاس میں ’ججز کوڈ آف کنڈکٹ‘ اور ’سپریم جوڈیشل انکوائری‘ کے طریقہ کار میں ترمیم کے لیے تشکیل دی گئی کمیٹی کی سربراہی جسٹس منیب اختر کے حوالے کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں:سپریم کورٹ کا فیصلہ فوجی عدالتوں سے سزا پانے والے افراد کے لیے مثبت ثابت ہوگا؟
اعلامیے کے مطابق اجلاس میں آئین کے آرٹیکل (8)209 کے تحت ججز کوڈ آف کنڈکٹ اور سپریم جوڈیشل کونسل انکوائری کے طریقہ کار 2005 میں ترمیم کے لیے کمیٹی قائم کی گئی ہے اور جسٹس منیب اس سلسلے میں تجاویز مرتب کریں گے۔
اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس عامر فاروق اور بلوچستان ہائیکورٹ کے چیف جسٹس، جسٹس محمد ہاشم کاکڑ نے شرکت کی۔