سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) کے آئینی بینچ نے سپریم کورٹ کے 13 دسمبر 2023 کے حکم نامے میں تیدیلی کرتے ہوئے فوجی عدالتوں کو 85 ملزمان کےخلاف ٹرائل کا حتمی فیصلہ سنانے کی اجازت دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:آئینی بینچ نے ملٹری کورٹس کو فیصلہ سنانے کی اجازت دے دی
جمعہ کو سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کا ٹرائل کالعدم قرار دینے کے فیصلے کے خلاف مقدمے میں تحریری حکم نامہ جاری کر دیا ہےجس میں کہا گیا ہے کہ کیس کی سماعت کے دوران وزارت دفاع کے وکیل خواجہ حارث کے دلائل جاری رہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے 13 دسمبر 2023 کے حکم نامے میں فوجی عدالتوں کو حتمی فیصلہ سنانے سے روکا گیا تھا، فریقین کی جانب سے سپریم کورٹ کے 13 دسمبر 2023 کے حکم نامے میں تبدیلی کی استدعا کی گئی تھی۔
مزید پڑھں: فوجی عدالتوں میں سویلنز کا ٹرائل، اٹارنی جنرل نے سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کیوں کی؟
حکم نامے میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے 13 دسمبر 2023 کے حکم نامے میں تبدیلی کی جاتی ہے، فوجی عدالتوں کو 85 ملزمان کے خلاف ٹرائل کے حتمی فیصلے سنانے کی اجازت دی جاتی ہے، جو ملزمان رعایت کے مستحق ہیں انہیں رعایت فراہم کرکے رہا کردیا جائے۔
تحریری حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ جو ملزمان رعایت کے مستحق نہیں انہیں سزا کے لیے متعلقہ جیل حکام کے حوالے کیا جائے، ایڈیشنل اٹارنی جنرل کے مطابق ملزمان سے جیل مینؤل کے مطابق سلوک برتا جائے گا، فوجی عدالتوں کے فیصلے سپریم کورٹ میں زیر سماعت اپیلوں کے حتمی فیصلے سے مشروط ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: فوجی عدالتوں سے پہلے 26ویں ترمیم کا مقدمہ سنا جائے، سابق چیف جسٹس نے متفرق درخواست دائر کردی
حکم نامے میں کہا گیا کہ سماعت ملتوی کی جاتی ہے، کیس کو موسم سرما کی چھٹیوں کے بعد سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔