وفاقی وزیر خزانہ اور محصولات محمد اورنگزیب نے جمعے کو فنانس ڈویژن میں آئی ٹی ایکسپورٹ ترسیلات پر وزیراعظم کی کمیٹی کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں آئی ٹی برآمدی ترسیلات زر کے بہاؤ کو بڑھانے کے طریقے تلاش کیے گئے جو کہ پاکستان کی اقتصادی ترقی اور ڈیجیٹل معیشت کے لیے انتہائی اہم ہیں۔
شرکا نے آئی ٹی کمپنیوں اور فری لانسرز کے لیے بین الاقوامی ترسیلات زر کی سہولت فراہم کرنے کے لیے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ سے استفادے کے مختلف پہلوؤں پر غور کیا۔
یہ بھی پڑھیں: فری لانسرز کو درپیش رقم منتقلی کے مسائل، کیا پے پال سے معاہدہ سود مند ثابت ہوگا؟
اجلاس میں پے پال جیسے عالمی ادائیگی کے گیٹ ویز تک رسائی کی فوری ضرورت پر زور دیتے ہوئے آئی ٹی پروفیشنلز اور فری لانسرز کو بااختیار بنانے اور پاکستان کی عالمی مسابقت کو بڑھانے کے لیے گھر بیٹھے اسی طرح کے ادائیگی کے حل تلاش کرنے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔
مزید پڑھیے: پے پال کو بھول جائیں، اب ’سدا پے‘ کو صدا لگائیں،پاکستان میں فری لانسرز کے لیے بڑی خوشخبری
شرکا نے آسان طریقہ کار، فری لانسرز کے لیے مستقل ٹیکس چھوٹ، اور ریموٹ ورکرز کی درجہ بندی اور چھوٹی آئی ٹی فرموں سے متعلق مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا تاکہ آئی ٹی کاروباروں کے لیے اپنی کمائی کو ملک میں واپس بھیجنے کے لیے زیادہ سازگار ماحول پیدا کیا جا سکے۔