کرکٹ کا کوئی بھی ٹیسٹ اگر متاثر ہو تو میزبان ملک کو مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ یہی صورتحال بھارت کے خلاف تیسرے ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو بھی درپیش ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈبلیو ٹی سی رینکنگ: بھارت کا گراف گرگیا، آسٹریلیا پھر سرفہرست
برسبین میں تیسرے ٹیسٹ کا پہلا روز بارش کی نظر ہوچکا ہے اور صرف 13 اعشاریہ 2 اوورز کا کھیل ہی ہوپایا تھا کہ بارش نے ساری تفریح پر پانی پھیردیا۔
میزبان ٹیم نے پہلے کھیلتے ہوئے 28 رنز تھے کہ طوفانی بارش ہوگئی اور پچ نے چپ کی چادر اوڑھ لی۔
دو چار ہاتھ جبکہ لب بام رہ گئے؟
اب کرکٹ آسٹریلیا کی بدقسمتی یہ ہے کہ نہ صرف میچ متاثر ہوا جس سے اسے مالی نقصان ہوگا بلکہ معاملہ بہت ہی نزدیک پہنچ کر اٹک گیا یعنی میچ میں اگر صرف 10 گیندیں اور ہوجاتیں تو آسٹریلیا کے پیسے بچ جاتے۔ پہلے دن کا کھیل دوبارہ شروع نہ ہوسکنے کی صورت میں میزبان ملک کی کرکٹ باڈی کو مالی نقصان اٹھانا پڑے گا۔
نقصان کیسے ہوا؟
صرف 10 گیندیں کم کروانے پر کرکٹ آسٹریلیا کو 10 لاکھ ڈالرز کے نقصان کا اندیشہ ہے کیونکہ کھیل نہ ہونے پر شائقین کو پہلے دن کے پیسے واپس کرنے پڑیں گے۔
قوانین کے مطابق اگر 15 اوورز سے کم کا کھیل ہو تو اس دن کے پیسے شائقین کو لوٹانے پڑتے ہیں۔ اب صورتحال کچھ یوں ہے کہ اگر مزید 10 گیندیں کروالی جاتیں اور پھر بھلے سے بارش ہوجاتی تو بھی ٹکٹ ری فنڈ کرنے سے بچا جاسکتا تھا۔
پہلے دن ایک گھنٹے کے کھیل میں صرف 80 گیندوں کا کھیل ہی ممکن ہوسکا۔
مزید پڑھیے: کرکٹ ورلڈ کپ: آسٹریلیا کی بھارتی سورماؤں کو عبرتناک شکست، چھٹی بار عالمی چیمپیئن بن گیا
تیسرے ٹیسٹ کے پہلے دن کی تمام ٹکٹس فروخت ہوگئے تھے اور گراؤنڈ میں 30 ہزار سے زائد تماشائی پہنچے ہوئے تھے۔
ایک مرحلے پر آؤٹ فیلڈ ایک جھیل سے مشابہ تھا لیکن موسم نے تھوڑی نرمی دکھائی اور ساتھ ہی پانی تیزی سے نکل گیا جس سے صرف کچھ ایریاز متاثر ہوئے ہیں۔
تاہم بارش دن بھر جاری رہی اور امپائرز نے آخر کار فائنل سیشن کے درمیان ہی کھیل کو منسوخ کر دیا۔ باقی 4 دنوں کے لیے کھیل 30 منٹ پہلے شروع ہو گا جس میں ہر روز کم از کم 98 اوورز کرائے جائیں گے۔
مزید پڑھیں: آسٹریلوی بولر مچل اسٹارک نے بنائے پنک بال کرکٹ میں نئے ریکارڈ
اتوار کو بارش کا زیادہ امکان نہیں ہے تاہم اگلے ہفتے کے اوائل میں مزید بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔ بھارت اور آسٹریلیا کے مابین مقابلہ ابھی ایک ایک سے برابر ہے۔