رواں سال کی آخری پولیو مہم، وزیر اعظم شہباز شریف نے بچے کو قطرے پلا کر افتتاح کیا

اتوار 15 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم شہباز شریف نے ملک کے 143 اضلاع میں سال 2024 کی آخری انسداد پولیو مہم کا آغاز کرتے ہوئے وائرس سےچھٹکارے کے لیے سعودی عرب، بین الاقوامی اداروں، بی ایم جی ایف اور ڈبلیو ایچ او کی مدد پر شکریہ ادا کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں:بلوچستان میں انسداد پولیو مہم کا بائیکاٹ

وزیراعظم شہباز شریف نے آج اسلام آباد میں ایک افتتاحی تقریب کے دوران بچوں کو قطرے پلا کر ویکسینیشن مہم کا باقاعدہ آغاز کیا۔ یہ انسداد پولیو مہم 16 سے 22 دسمبر تک چلائی جائے گی، رواں سال ملک میں 63 نئے پولیو کیسز سامنے آئے ہیں۔

تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے بل گیٹس کی قائم کردہ بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور سعودی عرب سمیت پولیو کے خلاف جنگ میں پاکستان کی مدد کرنے والے بین الاقوامی اداروں کا خیرمقدم کیا اور ان کا شکریہ ادا کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں پولیو کے خاتمے کے لیے سعودی ولی عہد کا کردار قابل ستائش ہے۔ وزیراعظم نے صوبوں اور عالمی شراکت داروں کی مدد سے پولیو کے خلاف جنگ جیتنے کے عزم کا اظہار کیا اور ساتھ ہی رواں سال پولیو کیسز کی تعداد 63 تک پہنچنے پر تشویش کا بھی اظہار کیا۔

نیشنل ایمرجنسی آپریشن سینٹر (این ای او سی) کے مطابق رواں سال بلوچستان میں پولیو کے 26، خیبر پختونخوا میں 18، سندھ میں 17، پنجاب اور اسلام آباد میں ایک ایک پولیو کیس رپورٹ ہوا۔

مزید پڑھیں:48 گھنٹوں کے دوران 6 پولیو کیسز، مجموعی تعداد 39 ہوگئی

وزیراعظم پاکستان نے والدین پر زور دیا کہ وہ اپنے بچوں کو پولیو سے بچانے کے لیے حفاظتی قطرے پلانے کو یقینی بنائیں۔

وزیراعظم نے پولیو مہم میں حصہ لینے والے پولیو ورکرز کی کاؤشوں اور ملک بھر میں انسداد پولیو مہم کے محفوظ انعقاد کو یقینی بنانے کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون کا بھی شکریہ ادا کیا۔

اس موقع پر وزیراعظم کی فوکل پرسن برائے انسداد پولیو عائشہ رضا فاروق نے کہا کہ ملک کے 143 اضلاع سے تقریباً 4 لاکھ پولیو ورکرز ہر گھر میں جا کر 5 سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلائیں گے۔

انہوں نے والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنے دروازے کھولیں اور اس مہم میں پولیو ٹیموں کے ساتھ مکمل تعاون کریں۔

یہ بھی پڑھیں:4 بچوں میں وائرس کی تصدیق، پاکستان میں پولیو کیسز کی تعداد 37 ہو گئی

قبل ازیں اپنے پیغام میں وزیراعظم کی فوکل پرسن نے 5 سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو مفت، مکمل طور پر محفوظ اور مؤثر پولیو کے قطرے پلانے کی رسائی کو یقینی بنانے کے مقصد کا اظہار کیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ پولیو کے ساتھ ساتھ دیگر مہلک بیماریوں سے بچاؤ کے لیے حفاظتی ٹیکوں کا کورس مکمل کرنا بھی ضروری ہے۔

عائشہ رضا فاروق نے فرنٹ لائن پولیو ورکرز کو بھی خراج تحسین پیش کیا جو اس متعدی بیماری کے خلاف جاری جدوجہد میں مشکل حالات میں قوم کی خدمت کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ڈاکٹر مختار بھرت نے کہا کہ سال کی آخری پولیو کے خاتمے کی مہم کے دوران پاکستان بھر میں تقریبا 44 ملین بچوں تک رسائی حاصل کی جائے گی۔

انتہائی متعدی وائرل بیماری بنیادی طور پر 5 سال سے کم عمر کے بچوں کو متاثر کرتی ہے، خاص طور پر ان بچوں پر زیادہ حملہ آور ہوتی ہے جو زیادہ کمزور قوت مدافعت رکھتے ہوں یا جنہیں حفاظتی ٹیکے نہ لگوائے گئے ہوں۔

مزید پڑھیے: پاکستان کو پولیو سے پاک بنانا ہمارا پختہ عزم ہے، وزیر اعظم شہباز شریف

میڈیا رپورٹ کے مطابق 2024 میں پولیو سے متاثر ہونے والے 60 فیصد سے زیادہ بچوں کو معمول کے حفاظتی قطرے نہیں پلائے گئے تھے، صحت کے حکام نے پولیو ایریڈیکیشن انیشی ایٹو (پی ای آئی) اور توسیعی پروگرام برائے امیونائزیشن (ای پی آئی) کے درمیان کوآرڈینیشن کو بہتر بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی۔

وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر برائے ہیلتھ سروسز ڈاکٹر ملک محتر احمد بارتھ کی سربراہی میں قائم کی جانے والی کمیٹی میں صوبائی ہیلتھ ڈائریکٹرز اور ڈبلیو ایچ او، یونیسیف، سی ڈی سی اور بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن جیسے بین الاقوامی اداروں کے نمائندے شامل ہیں۔

اس کی بنیادی توجہ زیادہ خطرے والے علاقوں میں چیلنجز سے نمٹنے اور ملک بھر میں حفاظتی ٹیکوں کی کوریج کو بڑھانے پر ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp