نابینا زوہیب کیسے اپنی والدہ کے لیے بڑھاپے کی لاٹھی ثابت ہوئے؟

پیر 16 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پیدائشی طور پر معذور یا خصوصی افراد کے لیے نوکریوں کا ایک کوٹہ مختص ہے جو انہیں ان کی قابلیت کے اعتبار سے فراہم کرنا ریاست کی ذمے داری ہے لیکن جہاں بیروزگاری کی شرح پہلے سے بلند ہو وہاں ان اسپیشل افراد کو روزگار ملنا تقریباً نا ممکن ہی دکھائی دیتا ہے لیکن ایسی صورتحال میں بھی یہ باہمت افراد محنت سے پیچھے نہیں ہٹتے اور اپنے اور اہلخانہ کا پیٹ پالنے میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔

ایسی ہی ایک کہانی بینائی سے محروم زوہیب کی ہے جو ان دنوں کراچی کی مشہور زینب مارکیٹ میں کھلونے بیچتے دکھائی دیتے ہیں۔ زوہیب کا کہنا ہے کہ ان کا تعلق ویسے تو نواب شاہ سے ہے لیکن روزگار کی تلاش انہیں کراچی لے آئی اور ایک برس سے وہ ملیر کے علاقے میں رہتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور سے تعلق رکھنے والے مبشر شہزاد نابینا ہونے کے باوجود کیسے اسسٹنٹ کمشنر بن گئے؟

زوہیب کا کہنا ہے کہ وہ پہلے یہ کھلونے ریلوے اسٹیشن پر بیچتے تھے لیکن وہاں کا پرمیشن لیٹر ملنا مشکل تھا جو متعدد کوشوں کے باوجود انہیں نہیں مل سکا جس کے بعد انہیں وہاں سے نکال دیا گیا اور وہ مجبوراً زینب مارکیٹ آگئے لیکن یہاں تو پہلے سے اتنے کھلونے ملتے ہیں مجھ سے کوئی کیوں خریدے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ البتہ ریلوے اسٹیشن پر یہ ضرور تھا کہ کوئی اور آپشن نہ ہونے کے باعث میری اچھی کمائی ہو جاتی تھی۔

انہوں نے بتایا کہ وہ خود جا کر بولٹن مارکیٹ سے یہ کھلونے خریدتے ہیں جو ان کو 65 روپے کا ایک پڑتا ہے اور یہ 100 روپے کا بیچتے ہیں۔

مزید پڑھیے: نابینا بچیوں کو راہ دکھانے والی استاد جویریہ فیصل کی متاثر کن کہانی

زوہیب نے کہا کہ وہ انٹر پاس ہیں اور ساتھ ہی کمپیوٹر اور کال سینٹر کا کورس بھی کر چکے ہیں لیکن کسی کو ہماری اہمیت کا اندازہ نہیں اور میں یہ کھلونے بیچ کر ثابت کرنا چاہتا ہوں کہ ہم خصوصی افراد بھی سب کچھ کرسکتے ہیں۔

زوہیب اپنی والدہ کے ساتھ رہتے ہیں اور نہ صرف اپنا بلکہ اپنی والدہ کا بھی سہارا بنے ہوئے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp