پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی بہتر کارکردگی کا سلسلہ جاری ہے، اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری ہفتے کے پہلے روز زبردست تیزی دیکھی گئی ہے اور 100 انڈیکس نے بلند ترین ایک لاکھ 15 ہزار پوائنٹس کی سطح کو چھو کر نیا ریکارڈ قائم کردیا ہے۔
کاروباری ہفتے کے پہلے روز اسٹاک مارکیٹ کے 100 انڈیکس میں 1419 پوائنٹس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس سے انڈیکس ایک لاکھ 15 ہزار 721 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک ایکسچینج بلند ترین سطح 1 لاکھ 15 ہزار 172 تک پہنچ گئی
اسٹاک مارکیٹ کے ماہر شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ آج اسٹیٹ بینک آف پاکستان مانیٹری پالیسی کا اعلان کرنے جارہا ہے، امید ہے کہ شرح سود میں کمی کی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ 250 بیسز پوائنٹس شرح سود کم ہوسکتا ہے اور 200 بیسز پوائینٹس جتنا کٹ ملے گا اتنا مارکیٹ کے لیے بہتر ہوگا۔
شہریار بٹ کے مطابق، پاکستانی روپیہ کافی عرصہ سے ڈالر کے مقابلے میں ایک مقام پر موجود ہے، اس کی قدر میں کمی اور بیشی چند پیسوں میں ہورہی ہے، دوسری جانب عالمی مارکیٹ میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں استحکام نظر آرہا ہے جبکہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت برقرار اور ڈیزل کی قیمت میں کمی کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخی بلندی کا ملک کی معیشت سے کتنا تعلق ہے؟
شہریار بٹ کا کہنا ہے کہ چینی سرمایہ کاری کے حوالے سے خبریں گردش میں ہیں، سی پیک پر پھر سے کام کے آغاز کی اطلاعات ہیں، اس پروجیکٹ سے 2 لاکھ 36 ہزار نوکریاں ملیں گی، ہائی ویز اور بجلی منصوبوں کے حوالے سے بات چیت بھی جاری ہے جبکہ چینی کمپنیاں موٹر ویز پر چارجنگ اسٹیشنز بھی بنانے کا منصوبہ رکھتی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ تمام باتیں ثابت کر رہی ہیں کہ مستقبل میں پاکستان اسٹاک مارکیٹ مزید ترقی کرنے جا رہی ہے۔
اسٹاک مارکیٹ ایکسپرٹ محسن مسیڈیا کا کہنا ہے کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی بہتری کا دارومدار حکومتی فیصلوں اور پالیسیوں پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ شرح سود میں مزید کمی کا امکان ہے، یہ خبر بذات خود اسٹاک مارکیٹ میں بہتری کی طرف اشارہ کررہی ہے اور امید ہے کہ آج شام جب مانیٹری پالیسی کا اعلان ہوگا تو کل اس کا رد عمل پاکستان اسٹاک مارکیٹ مثبت انداز میں دے گی۔