شارک ٹینک کے منتظر کراچی کے ننھے تاجر کون ہیں؟

منگل 17 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

کراچی کے نجی ادارے دی ہیپی پیلس اسکول نے اسکول کی عمارت کے اندر ایک چھوٹی سی مارکیٹ کھول رکھی ہے جس میں اسکول کے بچے اپنی تجارت کرتے دکھائی دیتے ہیں۔ اس مارکیٹ میں ہر قسم کی اشیا دستیاب ہیں۔ صرف یہ ہی نہیں بلکہ بچوں نے اپنے کاروبار کو جدید دور سے جوڑنے کے لیے اسے آن لائن بھی کیا ہوا ہے اور سوشل میڈیا کی مدد سے بھی اپنے کاروبار کو فروغ دے رہے ہیں۔

اس اسکول کے ننھے تاجروں کا کہنا ہے کہ وہ یہ کام شوق سے کررہے ہیں اور کاروبار کے بنیادی اصول یہیں سے سیکھ رہے ہیں۔ اس مارکیٹ میں ہر تاجر کا وزیٹنگ کارڈ ہے۔ یہ وزیٹنگ کارڈ بھی اسی مارکیٹ کی ایک طالبہ بنا کر دیتی ہے۔ یہ چھوٹی سی مارکیٹ نہ صرف اسکول کے تمام طلبہ کی ضرورت پوری کر رہی ہے بلکہ اسکول میں آئے مہمان بھی یہیں سے اشیا خریدتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: رئیلٹی شو ’شارک ٹینک پاکستان‘ میں سرمایہ کاری کی بڑی ڈیل، ریکارڈ قائم

اسکول انتظامیہ کے مطابق اسکول میں جو کچھ پڑھایا جا رہا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ اس کا عملی طور پر مظاہرہ بھی ہو۔ یہ مارکیٹ بچوں کو ریاضی فزکس سمیت دیگر علوم کو سمجھنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔

اس منفرد مارکیٹ کے بارے میں مزید جانیے اس ویڈیو رپورٹ میں

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

لاہور میں ہیوی وہیکلز ڈرائیونگ ٹریننگ اسکول کا قیام، وزیر اعلیٰ پنجاب کا محفوظ سفر یقینی بنانے کا وژن

ملک کے شمال مشرق میں زلزلے کے جھٹکے، لوگ گھروں سے باہر نکل آئے

ڈیرہ اسماعیل خان: داناسر میں المناک ٹریفک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 11 افراد جاں بحق

پاکستان اور بھارت کے مابین کرکٹ کے بڑے فائنلز، کس کا پلڑا بھاری رہا؟

پی ٹی سی ایل گروپ اور مرکنٹائل نے پاکستان میں آئی فون 17 کی لانچ کا اعلان کردیا

ویڈیو

’میڈن اِن پاکستان‘: 100 پاکستانی کمپنیوں نے بنگلہ دیشی مارکیٹ میں قدم جمالیے

پولیو سے متاثرہ شہاب الدین کی تیار کردہ الیکٹرک شٹلز چینی سواریوں سے 3 گنا سستی

وائٹ ہاؤس: وزیراعظم اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ختم، فیلڈ مارشل عاصم منیر بھی شریک تھے

کالم / تجزیہ

بگرام کا ٹرکٖ

مریم نواز یا علی امین گنڈا پور

پاکستان کی بڑی آبادی کو چھوٹی سوچ کے ساتھ ترقی نہیں دی جا سکتی