جج کیسا ہونا چاہیے؟ تعیناتی کے لیے عوام اپنی رائے سے آگاہ کریں، سپریم کورٹ کا اعلامیہ

منگل 17 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان اور ہائیکورٹ میں ججز تعیناتی کے لیے جسٹس جمال خان مندوخیل کی سربراہی میں رولز میکنگ کمیٹی نے 13 صفحات پر مبنی رولز کا مسودہ تیار کرکے سپریم کورٹ کی ویب سائٹ پر اپ لوڈ کردیا ہے۔

سپریم کورٹ کی طرف سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وکلا اور عام لوگ ان رولز کے بارے میں اپنی رائے دے سکتے ہیں اور لوگوں کی رائے کو 21 دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں دیکھا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں اعلیٰ عدلیہ میں ججز تعیناتیاں، رولز میکنگ کمیٹی نے ڈرافٹ تیار کرلیا

رپورٹ کے شروع میں ججز تعیناتی کی منظوری دینے والے جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کے بارے میں بات کی گئی ہے۔ جوڈیشل کمیشن کے سیکریٹریٹ کے بارے میں بات کی گئی ہے لیکن اس سے آگے چل کر بتایا گیا ہے کہ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ فیڈرل شریعت کورٹ کے ججز کی تعیناتی کس طرح سے ہوگی۔

13 صفحات پر مشتمل مسودے میں لکھا ہے کہ ججز کی تقرری کے لیے میرٹ پروفیشنل کوالیفیکیشن، قانونی پر عبور، صلاحیت پر مشتمل ہوگا، ججز کے لیے میرٹ میں امیدوار کی ساکھ اور دباؤ سے آزاد ہونا بھی شامل ہوگا، جبکہ ججز کے لیے نامزدگیوں میں وکلا اور سیشن ججز کی مناسب نمائندگی ہونی چاہیے۔

مسودے کے مطابق سپریم کورٹ میں تعیناتی کے لیے تمام ہائی کورٹس کی مناسب نمائندگی یقینی بنائی جائے، سپریم کورٹ میں تعیناتی ہائی کورٹس کے 5 سینیئر ترین ججز میں سے ہونی چاہیے، ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی تقرری 3 سینیئر ترین ججز میں سے ہوگی۔

مسودے میں کہا گیا ہے کہ جوڈیشل کمیشن میں تمام ناموں پر غور کرنےکے بعد ووٹنگ کا عمل شروع ہوگا، جوڈیشل کمیشن کے 2010 کے رولز ختم کردیے گئے ہیں۔

ججز کی تعیناتی میں انٹیلی جنس ایجنسیوں کا کردار

13 صفحات پر مبنی رپورٹ میں تجویز کیا گیا ہے کہ جب بھی اعلیٰ عدلیہ میں کسی جج کو تعیناتی کے لیے نامزد کیا جائے گا، تو کمیشن اس شخصیت سے متعلق کم از کم دو سول انٹیلی جنس ایجنسیوں سے اُس شخصیت کے بیک گراؤنڈ کے بارے معلومات لے گا۔ اگر کسی بھی نامزد کردہ جج کے بارے میں بُرے تاثرات سامنے آتے ہیں تو ایسے تاثرات دینے والا افسر ان تاثرات پر اپنے نام اور عہدے کے ساتھ دستخط کرےگا۔

یہ بھی پڑھیں جسٹس منصورعلی شاہ کے ججز کی تعیناتی کے طریقہ کار پرتحفظات، جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا

’تعیناتی کا فیصلہ ووٹ سے‘

مسودے میں تجویز دی گئی ہے کہ ججز کی حتمی تعیناتی کا فیصلہ جوڈیشل کمیشن اراکین کے اکثریتی ووٹ سے کیا جائے گا اور جوڈیشل کمیشن کی تمام کارروائی کو خفیہ رکھا جائے گا یہاں تک کہ جوڈیشل کمیشن خود اس کارروائی کو پبلک کرنے کی اجازت نہ دے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

بجلی چوروں اور ملکی معیشت کو نقصان پہنچانے والے عناصرکے خلاف ایف آئی اے سرگرم

دھُرندھر میں اکشے کھنہ کا کردار وائرل، ’انڈین بن کر فلاپ رہے پاکستانی کردار نے لیجنڈ بنادیا‘

بھارت کو ایک اور مصیبت کا سامنا، میکسیکو نے بھی 50 فیصد ٹیکس نافذ کر دیا

افغان علما اور طالبان حکومت کا بیرون ملک کارروائی کرنے والوں کو سخت پیغام خوش آئند، امن کی راہ ہموار

خالدہ ضیا کی حالت گردے ناکارہ ہونے کے بعد مزید تشویشناک، وینٹی لیٹر پر منتقل

ویڈیو

پاکستان میں کون سی سولر ٹیکنالوجی سب سے کارآمد؟

پنجاب یونیورسٹی کا پی سی ڈھابہ، جس کی دال بھی بےمثال

خیبر پختونخوا: پی ٹی آئی سے دوری، کیا علی امین گنڈاپور پارٹی چھوڑ رہے ہیں؟

کالم / تجزیہ

ٹرمپ کی نیشنل سیکیورٹی اسٹریٹجی کا تاریخی تناظر

سیٹھ، سیاسی کارکن اور یوتھ کو ساتھ لیں اور میلہ لگائیں

تہذیبی کشمکش اور ہمارا لوکل لبرل