جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ایم کیو ایم کے وفد نے خالد مقبول صدیقی کی قیادت میں ملاقات کی ہے، جس میں مدارس بل کے معاملے پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں مدارس بل کا معاملہ: وفاق المدارس کا ملک گیر عوامی رابطہ مہم شروع کرنے کا فیصلہ
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہاکہ ہم ہر دور میں مولانا فضل الرحمان کے پاس آتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ ہم نے آج کی ملاقات میں مدارس بل پر مولانا فضل الرحمان کا مؤقف سمجھنے کی کوشش کی، سیاسی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہوتا۔
حکومت اپنے تحفظات ایک طرف رکھ کر گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرے، فضل الرحمان
اس موقع پر مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ مدارس بل ایکٹ بن چکا ہے، اب حکومت اپنے تحفظات ایک طرف رکھ کر گزٹ نوٹیفکیشن جاری کرے، اگر کوئی ترمیم ناگزیر ہے تو وہ بعد میں بھی ہوسکتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ مدارس بل کو ایوان صدر نے اپنے اقدامات کے تحت الجھایا، ایم کیو ایم وفد کا شکر گزار ہوں جنہوں نے ہمارے مؤقف کو سنا۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ قانون سازی کا جو عمل مکمل ہوچکا ہے اسے مکمل تسلیم کیا جائے، ایم کیو ایم نے اپنے نکات شامل نہ ہونے کے باوجود 26ویں آئینی ترمیم کو تسلیم کیا۔
یہ بھی پڑھیں مدارس بل کی منظوری کے لیے حکومت کو مولانا فضل الرحمان کی ڈیڈ لائن، مدارس بل ہے کیا؟
ہم تو اپنا وزیر تعلیم ہی آپ کے پاس لے آئے ہیں، کامران ٹیسوری
اس موقع پر گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے مولانا کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت رجسٹرڈ کرنے کی بات ہورہی تھی، ہم تو اپنا وزیر تعلیم ہی آپ کے پاس لے آئے ہیں۔