آئینی بینچ نے 5 درخواست گزاروں کو کس جرم میں کتنا جرمانہ عائد کیا؟

منگل 17 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سپریم کورٹ آف پاکستان کے آئینی بینچ کی جانب سے مختلف مقدمات میں درخواست گزاروں کو جرمانے عائد کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ اب تک 5 درخواست گزاروں کو مجموعی طور پر ایک لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔

سب سے پہلے 14 نومبر کو ایک درخواست گزار محمود اختر نقوی کو آئینی بنیچ نے 20 ہزار روپے جرمانہ کیا۔ محمود اختر نقوی کی درخواست تھی کہ سرکاری ملازمین کو غیر مُلکی خواتین سے شادی کرنے سے روکا جائے۔ اس درخواست پر جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ یہ پارلیمنٹ کا اختیار ہے، عدالت کیسے کسی کو روک سکتی ہے۔ جسٹس محمد علی مظہر نے سوال اُٹھایا کہ اس سلسلے میں اگر کوئی قانون ہے تو وہ بتائیں۔

یہ بھی پڑھیےسپریم کورٹ آئینی بینچ نے اب تک کون سے اہم فیصلے کیے؟

بعدازاں عدالت نے درخواست جُرمانے کےساتھ خارج کر دی تھی۔ یہاں یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ 22 نومبر کو سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی جس میں کہا گیا کہ وفاقی شرعی عدالت کے 2006 کے فیصلے کے مطابق پاکستانی خواتین کے غیر ملکی شوہروں کو پاکستانی شہریت دیتے ہوئے وفاقی شرعی عدالت فیصلے کے خلاف وفاقی حکومت کی درخواست مسترد کی جائے۔

اسی طرح درخواست گزار ملک مشتاق اعوان پر بھی 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کیا گیا، جن کی درخواست تھی کہ اگر کسی شخص کا بیرونِ ملک بینک اکاؤنٹ یا اثاثے ہیں تو اسے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ اس پر جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ اس معاملے پر قانون سازی کرنا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ پارلیمنٹ کو قانون سازی کا نہیں کہہ سکتے۔

اسی طرح سے پی ڈی ایم دورِ حکومت میں کی گئی قانون سازی کے خلاف درخواست گزار کو بھی 20 ہزار جرمانہ عائد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیےسپریم کورٹ میں آئینی بینچ کا تذکرہ، ججوں کے دلچسپ ریمارکس

18 نومبر کو سپریم کورٹ آئینی بینچ نے درخواست گزار محمد اکرم کو 20 ہزار جرمانہ عائد کیا جن کی درخواست تھی کہ انتخابات میں کم از کم 50 فیصد ووٹ لینے والے کو کامیاب قرار دیا جائے۔

9 دسمبر کو جب سابق چیف جسٹس، جواد ایس خواجہ نے سویلینز کے فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے خلاف درخواست کی سماعت روکنے کی استدعا کی تو آئینی بینچ نے انہیں 20 ہزار روپے جرمانہ کر دیا۔ سابق چیف جسٹس کے وکیل کا کہنا تھا کہ 26 ویں آئینی ترمیم کے خلاف درخواستوں کی سماعت تک اس مقدمے کی سماعت روکی جائے۔

10 دسمبر کو آئینی بینچ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کو اڈیالہ جیل سے خیبرپختونخوا منتقل کرنے کی درخواست پر شہری قیوم خان کو 20 ہزار روپے جرمانہ کردیا۔ جسٹس محمد علی مظہر نے ریمارکس دئیے کہ بانی پی ٹی آئی کو کوئی مسئلہ ہوگا تو اس معاملے میں وہ خود عدالت سے رجوع کر سکتے ہیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

تازہ ترین

’فرینڈشپ ناٹ آؤٹ‘، دہشتگردی ناکام، سری لنکن ٹیم کا سیریز جاری رکھنے پر کھلاڑیوں اور سیاستدانوں کے خاص پیغامات

عراقی وزیرِ اعظم شیاع السودانی کا اتحاد پارلیمانی انتخابات میں سرفہرست

باعزت واپسی کا سلسلہ جاری، 16 لاکھ 96 ہزار افغان مہاجرین وطن لوٹ گئے

ملک کے بیشتر علاقوں میں موسم خشک، پہاڑی علاقوں میں شدید سردی کا امکان

سعودی عرب 2034 میں ’سب سے دلچسپ ورلڈ کپ‘ منعقد کرنے کے لیے پرعزم

ویڈیو

ورلڈ کلچر فیسٹیول میں فلسطین، امریکا اور فرانس سمیت کن ممالک کے مشہور فنکار شریک ہیں؟

بلاول بھٹو کی قومی اسمبلی میں گھن گرج، کس کے لیے کیا پیغام تھا؟

27 ویں ترمیم پر ووٹنگ کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر

کالم / تجزیہ

کیا عدلیہ کو بھی تاحیات استثنی حاصل ہے؟

تبدیل ہوتا سیکیورٹی ڈومین آئینی ترمیم کی وجہ؟

آنے والے زمانوں کے قائد ملت اسلامیہ