شرح سود میں کمی، گاڑیوں کی قیمتیں کب اور کتنی کم ہوں گی؟

بدھ 18 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں شرح سود میں اضافے کے بعد درمیانی طبقے کے لیے گاڑی خریدنا ناممکن ہوچکا ہے، کیوں کہ جو گاڑی شرح سود 9 فیصد پر اگر 12 لاکھ روپے تھی تو اس کی قیمت 23 لاکھ تک پہنچ گئی ہے کیوں کہ شرح سود 22 فیصد تک بڑھ چکا تھا لیکن سال 2024 اس حوالے سے خوش آئند رہا، کیوں شرح سود کم ہوتے ہوتے 13 فیصد تک پہنچ چکی ہے اور اس صورتحال میں ایک عام پاکستانی کا اہم سوال یہ ہے کہ کیا گاڑیاں اب سستی ہوجائیں گی؟

یہ بھی پڑھیں: گاڑی کا من پسند رجسٹریشن نمبر پنجاب میں کتنا مہنگا ؟

اس حوالے سے آٹو انڈسٹری کے ایکسپرٹ مشہود علی خان نے وی نیوز کو بتایا کہ شرح سود میں کمی بلاشبہ انڈسٹری پر فرق تو ڈالے گا کیوں کہ گزشتہ 6 ماہ سے یہ کم ہوتے ہوتے 22 فیصد سے 13 فیصد پر آچکا ہے.

مشہود علی خان کا کہنا ہے کہ گاڑیوں کی قیمتیں اتنی زیادہ ہوچکی ہیں کہ درمیانے اور نچلے طبقے کے لیے خریدنا نا ممکن ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ اتنی بڑھی ہوئی قیمتیں نیچے آنے میں اپنا وقت لیں گی، ہوسکتا ہے کہ امیر لوگوں کے لیے فوری ریلیف مل جائے لیکن درمیانے اور نچلے طبقے کو مزید انتظار کرنا ہوگا ممکن ہے کے اگلے سال گاڑیوں کی قیمتیں کم ہو جائیں۔

یہ بھی پڑھیں: نئے سیلز ٹیکس کے نفاذ کے بعد کون سی گاڑیاں کتنی مہنگی ہو گئی ہیں؟

انہوں نے مزید کہا کہ اگلے سال گاڑیوں کی قیمتیں کم ہونے کے حوالے سے بات اس لیے کی جارہی ہے کہ شرح سود 13 فیصد تک آچکا ہے اور وہ پرامید ہیں کہ اگلا سال نا صرف آٹو انڈسٹری کے لیے بہتر ہوگا بلکہ صارفین کے لیے بھی ریلیف لے کر آئے گا۔

گاڑیوں کے کاروبار سے وابستہ عبدالرزاق باجوہ کا کہنا ہے کہ شرح سود کم ہونے سے مہنگائی میں تو کمی آرہی ہے لیکن گاڑیوں کی قیمت میں اس سے کوئی کمی نہیں آرہی، گاڑیوں کی خرید وفروخت پر صرف اتنا اثر ضرورپڑا ہے کہ قیمتیں تھم سی گئی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کیا شرح سود میں کمی سے گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوگا؟

عبدالرزاق باجوہ کہنا تھا کہ پاکستان میں عام اور غریب شخص گاڑی نہیں خرید پا رہا، مثال کے طور پر سب سے چھوٹی گاڑی آلٹو ہے جس کی قیمت اس وقت 29 لاکھ روپے ہے، اب اس میں کیا کمی ہوگی، اگر اس کی قیمت میں ایک لاکھ، 2 لاکھ کمی ہو بھی ہوجائے تو 27 لاکھ روپے ہوجائے گی، اس کا مطلب یہ ہوا کہ اکثریت گاڑی لینے کی پوزیشن میں نہیں ہے، اپر کلاس کی بات کی جائے تو ان کی تعداد 2 فیصد تک ہوگی وہ تو 2 کروڑ کی گاڑی بھی خرید سکتے ہیں۔

انکا کہنا تھا کہ جیسا کہ ہم نے دیکھا کہ 27 لاکھ کی گاڑی 40 لاکھ روپے کی ہوگئی ہے، اگر اس 40 لاکھ والی گاڑی کی قیمت 2 لاکھ روپے کم ہوبھی جاتی ہے تو اس کو قیمت کم ہونا نہیں کہہ سکتے, اس وقت شرح سود میں کمی سے امید لگائی جاسکتی ہے کہ گاڑیاں سستی ہوں گی لیکن کب ہوں یہ ایک سوالیہ نشان ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp