ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کی بطور اضافی جج اسلام آباد ہائیکورٹ نامزدگی کی مخالفت۔ ایڈووکیٹ سپریم کورٹ علی زمان نے ہمایوں دلاور کی نامزدگی کے خلاف جوڈیشل کمیشن کو خط لکھ دیا ہے۔
ایڈووکیٹ سپریم کورٹ علی زمان نے جوڈیشل کمیشن کو لکھے گئے خط میں کہا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور پر پراپرٹی کی غیر قانونی منتقلی کے الزامات ہیں۔ اینٹی کرپشن خیبرپختونخوا کی جانب سے ہمایوں دلاور کے خلاف مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں: عمران خان کو سزا سنانے والے جج ہمایوں دلاور کے ورانٹ گرفتاری جاری، معاملہ کیا ہے؟
خط میں کہا گیا ہے کہ ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور پر 2022 میں جعلی پراپرٹی ڈیڈ تیار کرنے اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات ہیں، اس نوعیت کے الزامات ہمایوں دلاور کو عدالتی عہدے کے لیے غیر موزوں بناتے ہیں۔ درخواست ہے کہ جوڈیشل کمیشن ہمایوں دلاور کی بطور اضافی جج تقرری پر غور کرنے سے گریز کرے۔
واضح رہے کہ سپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن کے رکن خورشید بروچہ نے ایڈیشنل سیشن جج ہمایوں دلاور کو اسلام آباد ہائیکورٹ کے اضافی جج کے لیے نامزد کیا تھا۔