وفاقی شرعی عدالت کے جج جسٹس خادم حسین کو عہدے سے ہٹانے کے لیے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی گئی ہے۔
سپریم کورٹ میں درخواست ایڈووکیٹ اسد نوید بھٹی نے دائر کی ہے۔ درخواست میں وفاقی حکومت اور جسٹس خادم حسین کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس خادم حسین کو عہدے سے ہٹایا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: کم عمری میں شادی، وفاقی شرعی عدالت نے فیصلہ جاری کر دیا
درخواست میں عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ جسٹس خادم حسین کو توسیع دینے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے، جسٹس خادم حسین کے توسیع کے بعد جاری کیے گئے فیصلے بھی غیرقانونی قرار دیے جائیں۔
CamScanner 12-18-2024 18.31 by Syed Awad
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ آرٹیکل 203 کے مطابق شرعی عدالت میں ججز کی تعیناتی 3 سال کے لیے ہوتی ہے، صدر مملکت وفاقی شرعی عدالت کے جج کو توسیع بھی دے سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ججز کی تقرریوں سمیت اہم امور سے متعلق مجوزہ آئینی ترامیم کی تفصیلات منظر عام پر آگئیں
درخواست میں کہا گیا ہے کہ جسٹس خادم حسین کی مدت ملازمت مارچ 2024 میں پوری ہوچکی ہے، 19 مارچ 2024 کو جسٹس خادم حسین کو ایک سال کی توسیع دے دی گئی، جسٹس خادم حسین توسیع ملنے کے بعد حلف لیے بغیر کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور غیرقانونی طریقے سے بطور جج کام کررہے ہیں۔