پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سینیئر رہنما شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ میں نے پارٹی لیڈرشپ کو تجویز دی ہے کہ ہمیں ٹکراؤ کے بجائے اس وقت سیاسی ڈائیلاگ کی طرف جانا چاہیے۔
اڈیالہ جیل میں 9 مئی جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت کے دوران صحافیوں سے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ موجودہ صورتحال میں سیاسی مذاکرات واحد راستہ ہے، سیاسی جماعتوں کو بات چیت کا آغاز کرنا چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں ہفتے تک مذاکرات پر مثبت پیشرفت متوقع ہے، علی امین گنڈاپور کی عمران خان سے ملاقات کے بعد گفتگو
انہوں نے کہاکہ سیاسی استحکام ہوگا تو معاشی استحکام آئےگا، ملک میں شرح سود کم کرنے سے معاشی استحکام نہیں آسکتا۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہم ڈیڑھ سال سے جیل میں ہیں، یہ نہیں کہتے کہ معاف کرو لیکن انصاف کیا جائے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہاکہ مذاکرات کو موقع ملنا چاہیے، مسائل کا حل افہام و تفہیم سے ہونا ضروری ہے، گزشتہ ملاقات پر عمران خان کو سول نافرمانی کی تحریک مؤخر کرنے کی تجویز دی تھی۔
انہوں نے کہاکہ میں نے عمران خان کو کہا تھا کہ سول نافرمانی کی کال مؤخر کرنے سے حکومت کی سنجیدگی کا اندازہ ہوجائےگا۔
شاہ محمود قریشی نے کہاکہ ہمیں حکومت کی جانب سے سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جارہا ہے، 9 مئی کے روز میں راولپنڈی اسلام آباد میں نہیں بلکہ کراچی میں تھا۔
یہ بھی پڑھیں جی ایچ کیو حملہ کیس: شاہ محمود، وزیراعلیٰ گنڈاپور، شبلی فراز سمیت 14 ملزمان پر فرد جرم عائد
انہوں نے کہاکہ حکومت اگر سنجیدہ ہے تو مذاکرات کا آغاز کرے، پہلے کہا جاتا تھا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کا ماحول بنائے، اب ہم نے مذاکرات کے لیے کمیٹی بنا دی ہے۔