جرمنی کی کرسمس مارکیٹ میں گزشتہ شام ایک ڈرائیور نے اپنی کار کو لوگوں کے ہجوم پر چڑھا دیا تھا جس کے نتیجے میں کم از کم 2 افراد ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہو گئے تھے۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک چھوٹا بچہ بھی شامل ہے۔ واقعہ برلن کے مغرب میں 150 کلومیٹر کے فاصلے پر مگڈے برگ میں پیش آیا۔
حکام کے مطابق کچھ زخمیوں کی شدت کو دیکھتے ہوئے ہلاکتوں کی تعداد میں اضافہ ہوسکتا ہے۔ حملہ آور سعودی عرب سے تعلق رکھنے والا 50 سالہ مرد ڈاکٹر ہے جو جرمنی میں مستقل رہائش پذیر تھا جہاں وہ قریباً 2 دہائیوں سے رہ رہا تھا۔ مقامی نشریاتی ادارے ’ایم ڈی آر‘ کے مطابق جرمن حکام مشتبہ شخص کو اسلام پسند کے طور پر نہیں جانتے تھے۔
مزید پڑھیں: جرمنی: کرسمس مارکیٹ میں تیز رفتار کار نے 2 افراد کو کچل دیا، 80 زخمی
سعودی وزارت خارجہ نے حملے کی مذمت کی ہے۔ سعودی ذرائع نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ سعودی مملکت نے جرمن حکام کو حملہ آور کے بارے میں متنبہ کیا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس نے اپنے ذاتی ایکس اکاؤنٹ پر انتہا پسندانہ خیالات پوسٹ کیے تھے۔ ملزم کی شناخت طالب عبدالجواد کے نام سے ہوئی ہے جو نفسیاتی اور سائیکو تھراپی کا ماہر ہے اور جرمنی کی انتہائی دائیں بازو کی جماعت الٹرنیٹو فار جرمنی سے ہمدردی رکھتا ہے۔
یاد رہے کہ 8 سال قبل تیونس کے ایک ناکام پناہ گزین انیس امری نے برلن میں کرسمس مارکیٹ میں ایک ٹرک کو ٹکر مار دی تھی جس کے نتیجے میں 12 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہو گئے تھے۔