برطانیہ میں تیز ہواؤں اور جھکڑ چلنے کے باعث مواصلاتی نظام درہم برہم ہو گیا ہے، مقامی اور بین الاقوامی 100 کے قریب پروازیں منسوخ کر دی گئی ہیں، کرسمس کی تقریبات بھی ماند پڑ گئی ہیں، کرسمس سے قبل لاکھوں افراد اپنے آبائی علاقوں کی جانب سفر کرنے سے محروم رہ گئے ہیں۔
حکومت برطانیہ نے سخت ترین موسم کی وارننگ جاری کرتے ہوئے شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایات کی ہیں، ہیتھرو ایئرپورٹ نے اتوار کو 100 سے زیادہ پروازیں منسوخ کرنے کا اعلان کیا جبکہ ملک بھر میں کشتی سروسز، سڑکیں اور ٹرینیں بھی متاثر ہو گئی ہیں۔
برطانیہ کے محکمہ موسمیات نے اسکاٹ لینڈ، شمالی آئرلینڈ، ویلز اور مغربی انگلینڈ کے بیشتر علاقوں میں رات 9 بجے تک سخت ترین موسم کی وارننگ جاری کی ہے اور کہا ہے کہ 70 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔
ہیتھرو ایئرپورٹ پر 80 پروازیں منسوخ کی گئی ہیں جن میں سے 80 برٹش ایئرویز کی پروازیں ہیں اور ان میں یورپی اور اندرون ملک پروازیں شامل ہیں۔
ایئر لائن کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ اس ہفتے کے آخر میں خراب موسم کی وجہ سے ہیتھرو ایئرپورٹ پر اڑان بھرنے اور اترنے والی پروازوں کی بڑی تعداد پر پابندی عائد کردی گئی ہے کیونکہ شدید موسم کے باعث پروازوں کے لیے اڑان بھرنا مشکل ترین ہو گیا ہے۔
انتظامیہ نے اعلان کیا کہ جو مسافر اس ہفتے کے آخر میں سفر نہیں کرنا چاہتے اور ہم ہمیشہ کی طرح ان صارفین کو ری بکنگ اور ریفنڈ آپشنز پیش کریں گے جن کے سفر پابندیوں کے نتیجے میں متاثر ہوئے ہیں۔ ادھر شعبہ ریلوے نے عملے کی عدم دستیابی کی وجہ سے 11 روٹس پر تمام ٹرینیں منسوخ کردی ہیں۔
میٹروپولیٹن سروسز معطل
میٹروپولیٹن لائن سروس کو بھی معطل کر دیا گیا ہے، ویمبلے پارک اور الڈگیٹ کے درمیان کوئی سروس نہیں ہے جبکہ فنچلے روڈ پر ایک خراب ٹرین کو ٹھیک کیا گیا ہے۔ ٹرینوں کی منسوخی کی وجہ سے ہینالٹ اور ووڈفورڈ کے درمیان سینٹرل لائن سروس پر بھی شدید تاخیر ہوئی ہے۔
تیز ہواؤں کی وجہ سے بحیرہ آئرش کو عبور کرنے والی متعدد کشتیوں کے سفر پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔ جنوب مغربی اسکاٹ لینڈ اور شمالی آئرلینڈ میں کیرنریان کے درمیان تمام مواصلاتی سروسزاتوار کی رات تک منسوخ کردی گئی ہیں۔
برطانیہ اور آئرلینڈ کے درمیان ویلز میں واقع ہولی ہیڈ سے ڈبلن کے درمیان مرکزی گزرگاہ طوفان دراغ کے دوران ہولی ہیڈ کی بندرگاہ کو پہنچنے والے نقصان کی وجہ سے بند ہے۔ یہ بندش کم از کم جنوری کے وسط تک برقرار رہے گی، جس کا مطلب یہ ہے کہ آئرش سمندر کی دیگر فیری سروسز اس وقت پہلے سے بک ہیں۔