پشاور ہائیکورٹ نے دو مختلف درخوستوں کی سماعت کے بعد اپوزیشن لیڈر عمر ایوب اور رکن قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کی ضمانتیں منظور کرلیں، شبلی فراز کو بھی ریلیف مل گیا۔
عمر ایوب کی ضمانت منظور
قومی اسمبلی اپوزیشن لیڈر اور پی ٹی آئی کے رہنما عمر ایوب کی راہداری ضمانت کی درخواست پر سماعت درخواست پر سماعت چیف جسٹس پشاور ہائیکورٹ جسٹس اشتیاق ابراہیم نے کی۔
اس موقع پر درخواستگزار کے وکیل نے عدالت کا آگاہ کیا کہ عمر ایوب پر تھانہ رامنہ اسلام آباد کی حدود میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
عدالت نے راہداری ضمانت ایک ماہ تک منظور کرتے ہوئے قرار دیا کہ عمر ایوب کو کسی بھی درج مقدمہ میں گرفتار نہ کیا جائے۔
شاندانہ گلزار کی ضمانت منظور
پشاور ہائیکورٹ کی اسی عدالت نے پی ٹی آئی ممبر قومی اسمبلی شاندانہ گلزار کی راہداری ضمانت درخواست پر سماعت کی۔
اس موقع پر شاندانہ گلزار کے وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ درخواست گزارہ ممبر قومی اسمبلی ہے ان کے خلاف اسلام آباد میں مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ درخواست گزارہ متعلقہ عدالت میں پیش ہونا چاہتی ہے گرفتاری کا خدشہ ہے۔
درخواستگزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ درخواست گزارہ کو راہدری ضمانت دی جائے تاکہ وہ وہاں پر پیش ہوجائے۔
اس موقع پر چیف جسٹس اشتیاق ابراہیم نے درخواست گزار کو متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت کرتے ہوئے 21 جنوری تک راہداری ضمانت دے دی۔
شبلی فراز کی ضمانت منظور
دوسری طرف انسداد دہشت گردی عدالت نے شبلی فراز کی ڈی چوک احتجاج پر درج 5 مقدمات میں عبوری ضمانت 5، 5 ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض 17 جنوری تک منظور کرلی۔
پی ٹی آئی رہنماء سینیٹر شبلی فراز کیخلاف اسلام آباد کے تھانوں مارگلہ، ترنول، آبپارہ اور کوہسار میں مقدمات درج ہیں۔