خیبر پختونخوا حکومت نے صوبے بالخصوص کرم میں امن وامان برقرار رکھنے کے لیے سخت عملی اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں:پشاور میں ایپکس کمیٹی کا اجلاس، کرم میں نجی بنکرز مکمل ختم کرنے کا فیصلہ
اس حوالے سے سامنے آنے والی دستاویز کے مطابق صوبائی حکومت نے وفاق سے ایف سی تعیناتی کی درخواست کی ہے۔
بم پروف گاڑیوں کے لیے گرانٹ
دستاویز کے مطابق حساس علاقوں میں پولیس کی اضافی نفری کی تعیناتی بھی کی جائیگی۔ اس کے علاوہ پشاور، کوہاٹ، بنوں، ڈی آئی خان اور ملاکنڈ کے لیے خصوصی بم پروف گاڑیاں خریدنے کے لیے گرانٹ جاری کی جائیگی۔
دستاویز کے مطابق قبائلی اضلاع سمیت کرک، بنوں، لکی مروت، ٹانک، ڈی آئی خان اور دیگراضلاع کے ڈی پی اوز کو بھی بم بروف گاڑیاں دی جائیں گی۔
دستاویز کے مطابق کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے لیے بھی بم پروف گاڑیوں کا بندوبست کیا جائے گا۔
بلا تفریق کارروائیاں
دستاویز کے مطابق امن وامان بگاڑنے والوں کا نام شیڈول فور میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نیز امن کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف بلاتفریق کارروائیاں کی جائیں گی۔
جرگہ جاری رکھنے کا فیصلہ
دستاویز کے مطابق کرم میں امن کے قیام کے لیے گرینڈ جرگہ کو طویل مدت تک جاری رکھا جائے گا۔ کرم میں تمام بنکر اور بھاری اسلحہ حکومتی تحویل میں لیا جائیگا۔
دستاویز کے مطابق امن وامان کو خراب کرنے والوں کو دہشت گرد قرار دیا جائے گا۔