بنگلہ دیشی حکام نے سابق وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کی کابینہ اراکین اور مشیروں سمیت مزید 8 افراد کو گرفتار کر لیا۔
ڈھاکہ ٹریبیون کی رپورٹ کے مطابق تفتیشی افسران نے ملزمان کو پیر کو عدالت میں پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے نئے کرنسی نوٹ پر کام شروع، شیخ مجیب کی تصویر ہٹادی جائے گی
سابق وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے مشیر برائے پرائیویٹ سیکٹر سلمان ایف رحمان کو سابق حکومت کے خلاف احتجاج کے حوالے سے4 الگ الگ مقدمات میں گرفتار کیا گیا ہے۔
حکام کی طرف سے حراست میں لیے جانے والے افراد میں سابق وزیر قانون انیس الحق، جاتیہ سماج تانترک دل پارٹی (جے ایس ڈی ) کے صدر اور سابق وزیر حسن الحق انو، بنگلہ دیش ورکرز پارٹی کے صدر اور سابق وزیر رشید خان مینن، سابق وزیر مملکت برائے آئی سی ٹی جنید احمد پالک اور دیگر شامل ہیں۔
مزید پڑھیے: بنگلہ دیش کی معزول وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے محل کو میوزیم میں بدلنے کا اعلان
تفتیشی افسران نے ملزمان کو پیر کو ملزمان کو ڈھاکہ میٹروپولیٹن مجسٹریٹ ناظمین اختر کی عدالت میں پیش کیا اور ملزمان کی متعلقہ مقدمات میں گرفتاری ظاہر کرنے کی منظوری دینے کی درخواست کی۔
مزید پڑھیں: راحت فتح علی خان کا ڈھاکہ میں کنسرٹ، بنگلہ دیشی طلبا کے لیے ٹکٹس پر خصوصی رعایت کا اعلان
عدالت نے درخواستیں منظور کرتے ہوئے ملزمان کو جیل بھیج دیا۔ ملزمان پر سفر باڑی میں حکومت مخالف مظاہروں کے دوران جسان نامی شہری اور نیو مارکیٹ کے علاقے میں طالب علم محمد شمیم کے قتل میں ملوث ہونے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں