وفاقی کابینہ اجلاس: قومی خزانے پر بوجھ بننے والے اداروں کو ختم کرنے کے لیے سفارشات پیش

منگل 24 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

وزیراعظم پاکستان شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کے اجلاس میں رائٹ سائزنگ کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی نے قومی خزانے پر بوجھ بننے والے کچھ اداروں کو ضم اور کچھ کو بند کرنے کے لیے سفارشات پیش کردیں۔

وزیراعظم شہباز شریف کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس اسلام آباد میں ہوا جس میں وفاقی وزرا سمیت دیگر اعلیٰ حکام نے بھی شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں حکومت کون سے اخراجات کم کرکے ایک سال میں 300 ارب روپے کی بچت کرے گی؟

اجلاس میں وزارت سائنس و ٹیکنالوجی، وزارت تجارت، وزارت ہاؤسنگ و ورکس، وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق اور ان وزارتوں سے متعلقہ اداروں کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے کمیٹی کی سفارشات پیش کی گئیں۔

کمیٹی نے مذکورہ وزارتوں کے کچھ اداروں کو مکمل بند کرنے اور کچھ اداروں کو ضم کرنے کی سفارشات پیش کیں۔

کمیٹی نے ان وزارتوں کے سیکریٹریٹ میں اسٹاف کی پوسٹیں 30 فیصد تک کم کرنے کی تجویز بھی دی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ ان سفارشات کی منظوری کے بعد قومی خزانے کو 42.1 ارب روپے کی بچت متوقع ہے، اجلاس میں کابینہ اراکین نے ان سفارشات پر اپنی آرا دیں۔

اجلاس میں وزیراعظم نے ہدایت کی کہ کابینہ اراکین کی آرا کی روشنی میں ان وزارتوں کی رائٹ سائزنگ کے حوالے سے سفارشات اور عملدرآمد کا جائزہ لے کر وفاقی کابینہ میں دوبارہ رپورٹ پیش کی جائے۔

وفاقی کابینہ کو وفاقی وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی کی جانب سے پارا چنار کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

اجلاس کو بتایا گیا کہ پارا چنار میں امدادی سرگرمیاں جاری ہیں اور اس حوالے سے وفاقی اور خیبر پختونخوا کی حکومتیں مل کر امدادی سرگرمیوں میں حصہ لے رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں وفاقی کابینہ نے 5 آئی پی پیز کے معاہدے منسوخ کرنے کی تجویز منظور کرلی

اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پارا چنار سے مریضوں کو دوسرے شہر منتقل کرنے کے لیے وزیراعظم کے زیر استعمال ہیلی کاپٹر مختص کیا گیا ہے۔ مزید برآں پارا چنار کےتمام اسپتالوں میں تمام ضروری ادویات دستیابی کو یقینی بنایا گیا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp