عدالتی اورسیاسی صورتحال کے حوالے سے اداروں کے درمیان بڑھتی کشیدگی کو کم کرنے کیلئے پاکستان بار کونسل نے آئندہ ہفتہ سپریم کورٹ میں وکلا نمائندہ کانفرنس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین حسن رضا پاشا نے وی نیوز کو بتایا ہے کہ گھمبیر عدالتی بحران کے باعث درپیش صورتحال سے نمٹنے کے لئے پاکستان بھر کے وکلا کا نمائندہ اجلاس 17 اپریل کو طلب کیا گیا ہے۔
’آئندہ پیر کو 11 بجے سپریم کورٹ بلڈنگ میں واقع پاکستان بار کونسل کے دفتر وکلا نمائندہ کانفرنس بلائی گئی ہے۔ جس میں پاکستان کی تمام بار کونسلز اور تمام ہائیکورٹس بار ایسوسی ایشنز کے اعلیٰ عہدیدار شرکت کریں گے۔‘
اجلاس میں وکلا اس ساری صورتحال میں اپنے کردار کا تعین کرتے ہوئے آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے۔
آئندہ ہفتہ کے لیے سپریم کورٹ بینچز کی تشکیل
چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے سپریم کورٹ میں مقدمات کی سماعت کے لئے آٹھ بینچز تشکیل دیے ہیں۔ اس ہفتے بینچ 1 میں ان کے ساتھ جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس اطہر من اللہ شامل ہیں۔
پنجاب نگران حکومت کی جانب سے لاء افسروں کی برخاستگی کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت 18 اپریل کو جسٹس اعجازالاحسن اور جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل بینچ کورٹ نمبر 3 میں کرے گا۔
ریگولر بینچ 2 میں جسٹس سردار طارق مسعود اور جسٹس امین الدین خان شامل ہیں جبکہ ریگولر بینچ 3 جسٹس اعجازالاحسن، جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس عائشہ اے ملک پر مشتمل ہو گا۔
ریگولر بینچ 4 جسٹس منیب اختر، جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی، جبکہ ساڑھے گیارہ بجے سے سماعت شروع کرنے والے ریگولر بینچ 4 میں جسٹس اطہر من اللہ بھی شامل ہوں گے۔
بینچ 5 جسٹس یحیٰی آفریدی اور جسٹس شاہد وحید پر مشتمل ہو گا۔ اس کے علاوہ کراچی رجسٹری کے لیے بھی بینچ تشکیل دیا گیا ہے جس میں جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس سید حسن اظہر رضوی شامل ہیں۔
سپریم کورٹ میں 18 اپریل کو اسٹیٹ بینک اور وزارت خزانہ پنجاب الیکشن کیلئے 21 ارب روپے فراہمی کے سپریم کورٹ کے حکم پر عملدرآمد رپورٹ پیش کریں گے۔
سابق چیئرمین اومنی گروپ انور مجید کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے خارج کرنے کی درخواست پر سماعت 19 اپریل کو ہو گی۔ آئندہ ہفتے سپریم کورٹ میں توہین مذہب سے متعلق تین مقدمات کی بھی سماعت کی جائے گی۔