روسی سفیر نے یوکرین سے مذاکرات کی شرائط بتا دیں

جمعرات 26 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان میں روسی سفیر البرٹ پی خوریف نے کہا ہے کہ یوکرین اپنے فوجی روس کے علاقوں سے نکال دے اور نیٹو میں شمولیت کا ارادہ بدل دے تو اس سے مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا روس یوکرین جنگ کے خاتمے کا ’خفیہ‘ منصوبہ کیا ہے؟

روسی سفارت خانے میں پریس بریفنگ سے خطاب میں پاکستان میں روسی فیڈریشن کے سفیر البرٹ پی خوریف نے کہا کہ روس تمام طرح کے تنازعات کا غیر فوجی حل چاہتا ہے جو ممالک اس حوالے سے کوشش کر رہے ہیں ہم ان کی کوشش کو سراہتے ہیں۔

البرٹ خوریف نے کہا کہ سنہ 2014 میں امریکا اور یورپ کی پشت پناہی میں ایک مسلح بغاوت کے نتیجے میں خیئوو میں یورپ کی سرپرستی میں ایک انتہاپسند قوم پرست حکومت قائم ہوئی جس کا مقصد روس اور یوکرین کے درمیان صدیوں پرانے مشترکہ تاریخ، اقتصادیات، قومی و روحانی ورثے کو تباہ کرنا تھا۔

انہوں نے کہا کہ مذکورہ انتہا پسند قوم نے برسراقتدار آ کر دونباس اور دیگر علاقوں میں روسی النسل باشندوں کو بھرپور انداز سے نشانہ بنایا اور مغربی حکمت عملی کے تحت یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونا تھا جس کے لیے نیٹو روس کے خلاف وسیع پیمانے پر جنگی تعیناتیاں کر رہا ہے جو کہ روس کی سالمیت و خودمختاری کے لیے براہ راست خطرہ ہے۔

’مغرب یوکرین کو 350 ارب ڈالر کا اسلحہ اور دفاعی سازو سامان فراہم کرچکا‘

روسی سفیر نے کہا کہ مغرب اب تک یوکرین کو 350 ارب ڈالر کا اسلحہ اور دفاعی سازو سامان فراہم کرچکا ہے اور ہر آنے والے وقت میں اس میں مزید اضافہ کا سلسلہ جاری ہے بلکہ اب تو یوکرین کو زیادہ تباہ کن، خطرناک اور زیادہ تباہی پھیلانے والے غیر انسانی ہتھیاروں سے لیس کیا جا رہا ہے۔

مزید پڑھیے: مہنگائی کی وجہ روس یوکرین جنگ ہے: شہباز شریف

انہوں نے کہا کہ امریکا یوکرین کو ممنوعہ بارودی سرنگیں مہیا کر رہا ہے غیر دوست ممالک یوکرین کو مالی وسائل فراہم کر رہا ہے تاہم روس تمام تنازعات کو پرامن طریقے سے حل کرنے پر زور دیتا ہے۔

’میدان میں جنگ ہارنے کے بعد یوکرین روس میں دہشتگردی کروا رہا ہے‘

ان کا کہنا تھا کہ روسی سفیر کا کہنا تھا کہ یوکرینی فوج روس سے میدان جنگ میں ہارگئی ہے اس لیے وہ روس کے اندردہشتگردی کرکے عام شہریوں کوقتل کررہی ہے۔

مزید پڑھیں: روس یوکرین جنگ کی خفیہ دستاویزات لیک: امریکا گھبراہٹ کا شکار

روسی سفیر نے کہا کہ تنازعات کو ان کی بنیادی وجوہات کو ختم کیے بغیر ختم کرنا ناممکن ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یوکرین اور مغرب امن کے بجائے جنگ کے بارے میں سوچتے ہیں اور روس یوکرین کے نیٹو میں شمولیت کو اپنی سلامتی کے لیے خطرہ سمجھتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp