سوڈان میں فوج اور پیرا ملٹری فورسز آمنے سامنے، صدارتی محل پر کنٹرول کے متضاد دعوے

ہفتہ 15 اپریل 2023
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

سوڈان میں پیرا ملٹری فورسز اور ملکی فوج آمنے سامنے آگئی ہیں اور ان کے درمیان جھڑپوں کے دوران فائرنگ و دھماکوں کی وجہ سے عوام میں خوف و ہراس پھیلا ہوا ہے جب کہ فریقین کی جانب سے صدارتی محل پر کنٹرول کا دعویٰ کیا جا رہا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پیرا ملٹری فورسز کا دعویٰ ہے کہ سوڈان کی فوج نے خرطوم میں ان کے زیر استعمال اڈے پر دھاوا بولا ہے جبکہ سوڈانی فوج نے اپنے مؤقف میں بتایا ہے کہ پیرا ملٹری فورسز کی جانب سے آرمی ہیڈ کوارٹر پر قبضے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس لیے فوج اپنے وطن کی حفاظت کے لیے اپنے فرائض ادا کر رہی ہے۔

فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان جھڑپوں کے باعث فائرنگ کی آوازیں فوجی ہیڈ کوارٹر اور صدارتی محل کے قریب بھی سنی گئی ہیں۔

پیرا ملٹری فورسز نے یہ بھی دعویٰ کیا ہے کہ انہوں نے خرطوم ایئر پورٹ اورمروی شہر میں فوجی اڈے پر کنٹرول حاصل کر لیا ہے۔

یاد رہے کہ سوڈانی فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان جھڑپیں پہلے خرطوم کے جنوب میں اسپورٹس سٹی کے قرب و جوار میں پیرا ملٹری فورسز کے ہیڈ کوارٹر کے قریب شروع ہوئیں جو بعد میں خرطوم کے مختلف علاقوں میں پھیل گئیں۔ صدارتی محل اور ایئرپورٹ کے قرب جوار میں سیکیورٹی فورسز کی بھاری نفری تعینات کیے جانے کے بعد جھڑپوں میں تیزی آگئی ہے۔

یہ بھی واضح رہے کہ فوج اور پیرا ملٹری فورسز کے درمیان اختلافات اس وقت شروع ہوئے جب ریپڈ سپورٹ فورسز نے 100 کے قریب فوجی گاڑیوں کو وہاں کے فوجی ایئر بیس کے قریب ایک مقام پر دھکیل دیا تھا جس کے باعث فوج میں اشتعال آ گیا اور اس اقدام کو غیر قانونی قرار دیا گیا تھا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp