گلگت میں بجلی کی بدترین لوڈشیڈنگ نے ہر فرد کو متاثر کردیا، معمولات زندگی شدید مشکلات سے دوچار ہوچکے ہیں۔ کاروباری سرگرمیاں تقریباً بند ہو چکی ہیں، اور کئی چھوٹے کاروبار مکمل طور پر ٹھپ ہو گئے ہیں، اس صورت حال میں مقامی معیشت کو غیرمعمولی نقصان پہنچ رہا ہے۔
بجلی نہ ہونے کی وجہ سے دفاتر کے معمولات بھی ٹھپ جبکہ تاجر حضرات اور دکاندار بجلی کی عدم موجودگی کے باعث دن بھر خالی ہاتھ بیٹھنے پر مجبور ہیں جبکہ گھریلو صارفین کو بھی شدید دقت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
خواتین خاص طور پر مشکلات سے زیادہ دوچار ہیں کیونکہ خواتین تمام گھریلو امور سرانجام دیتی ہیں۔ بجلی نہ ہونے کی وجہ سے گھر کے کاموں میں شدید مشکلات پیدا ہو رہی ہے۔ کھانا پکانے، کپڑے دھونے، اور بچوں کی دیکھ بھال جیسے بنیادی کام بھی متاثر ہو رہے ہیں۔ سرد موسم میں ہیٹر اور گرم پانی کی عدم دستیابی نے حالات مزید سنگین بنا دیے ہیں۔
طلبہ بھی تعلیم کے حوالے سے شدید متاثر ہیں کیونکہ وہ اندھیرے میں پڑھائی کرنے پر مجبور ہیں۔ حکومتی دعوے اور وعدے صورتحال کو بہتر بنانے میں ناکام ثابت ہو رہے ہیں۔ عوام بجلی کی فوری فراہمی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔بصورت دیگر سخت احتجاج کرنے کی دھمکی دے رہے ہیں۔