ایرانی دارالحکومت تہران کی ایک سڑک کا نام حماس کے شہید رہنما یحییٰ سنوار کے نام منسوب کرنے کے فیصلے پر مخالفت کا سامنا کرنےکے بعد تہران سٹی کونسل نے اس فیصلہ پر عملدرآمد روک دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:یحییٰ سنوار غار میں چھپے نہیں، بہادری سے لڑتے ہوئے میدان میں شہید ہوئے، ایران
میڈیا رپورٹس کے مطابق تہران کی سٹی کونسل نے منگل کو ایرانی دارالحکومت کی خیابانِ بیستون کا نام حماس کے شہید رہنما یحییٰ سنوار کے نام پر رکھنے کی منظوری دی تھی، مذکورہ سڑک جہاد اسکوائر اور فتحی شغاغی اسٹریٹ کے درمیان ڈسٹرکٹ 6 میں واقع ہے۔
اسی اجلاس میں سٹی کونسل نے شہید لشکری شاہراہ کے ایک حصے کا نام حزب اللہ کے شہید رہنما حسن نصر اللہ سے تبدیل کرنے کی تجویز پر غور کیا جو آزادی اسکوائر کو آیت اللہ مہدوی کانی ہائی وے سے ملاتا ہے، تاہم، اس تجویز کو کونسل کے اراکین سے منظوری نہیں ملی اور بالآخر اسے مسترد کر دیا گیا تھا۔
مزید پڑھیں:یحییٰ سنوار تک کیسے پہنچے، اسرائیلی فوج کی بیان کردہ کہانی
تاہم تہران کی مقامی حکومت کی جانب سے تاریخی بیستون اسٹریٹ کا نام تبدیل کرنے کے فیصلے کو سوشل میڈیا پر بھرپور تنقید کا سامنا کرنا پڑا جس کے بعد سٹی کونسل نے اعلان کیا کہ یحییٰ سنوار کے نام پر کسی اور علاقے میں سڑک کا نام رکھا جائے گا۔
تہران سٹی کونسل کے ترجمان علی رضا کے مطابق خیابانِ بیستون کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ اس کی تاریخی اہمیت کی بنا پر واپس لیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:یحییٰ سنوار نے شہادت سے کتنے دن پہلے آخری کھانا کھایا تھا؟
میڈیا رپورٹس میں موجودہ خیابانِ بیستون پر قدیم ایرانی کتبے اور مجسمے موجود ہیں، جو قبل از اسلام ہزاروں سال قدیم ایرانی تاریخ اور ثقافت کی علامت سمجھی جاتی ہے، اس مقام کی اسی تاریخی حیثیت کے پیش نظر عوام اور ماہرین کی جانب سے اس کا نام تبدیل کرنے کی مخالفت کی گئی تھی۔
واضح رہے کہ 31 جولائی 2024 کو اسماعیل ہنیہ کی ایران میں شہادت کے بعد حماس کے سربراہ بننے والے یحییٰ سنوار کو 16 اکتوبر 2024 کو اسرائیلی فوج نے رفح میں حملے کے دوران شہید کردیا تھا، اسرائیلی ڈیفینس فورسز کی جانب سے ان کی شہادت کے آخری لمحات کی ڈرون فوٹیج سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی۔