چین نے 7 امریکی فوجی کمپنیوں پر پابندی لگا دی

جمعہ 27 دسمبر 2024
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

چینی حکام نے تائیوان کو اسلحہ فراہم کرنے پر7 امریکی فوجی صنعتی کمپنیوں اور ان کی انتظامیہ پرپابندیاں عائد کر دیں۔

یہ بھی پڑھیں: امریکی پابندیوں سے پاکستان کے میزائل پروگرام پر کوئی اثر نہیں پڑےگا، ملیحہ لودھی

روسی خبر رساں ادارے تاس کے مطابق چین کی وزارت خارجہ نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مذکورہ پابندیاں 27 دسمبر سے نافذ العمل ہوں گی۔

یہ پابندیاں ایرکوم، ہڈسن ٹیکنالوجیز، انسٹیٹو، اوشینیئرنگ انٹرنیشنل، ریتھیون آسٹریلیا، ریتھیون کینیڈا اور سارونک ٹیکنالوجیز کے خلاف عائد کی گئی ہیں۔

ان پابندیوں سے چین میں ان امریکی کمپنیوں اور افراد کے ریئل اسٹیٹ اور دیگر اثاثے منجمد کر دیے گئے ہیں۔

مذکورہ پابندیوں کے تحت چینی اداروں اور افراد کو مذکورہ امریکی کمپنیوں کے ساتھ کسی بھی لین دین، تعاون یا دیگر قسم کے تعامل میں ملوث ہونے کی ممانعت ہو گی۔

مزید پڑھیے: قائد اعظم اور چیئرمین ماؤ کے مجسموں کی تقریب رونمائی، وزیراعظم کا چینی آرٹسٹ کو خراج تحسین

چینی وزارت خارجہ نے نشاندہی کی کہ امریکا نے حال ہی میں ایک بار پھر ہتھیاروں کی شکل میں بڑی امداد فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ تائیوان کو ہتھیاروں کی فروخت کا اعلان بھی کیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ امریکا کے مالی سال 2025 کے دفاعی بجٹ کے مسودے میں چین کے حوالے سے متعدد منفی شقیں شامل ہیں جو چین کے اصول کی سنگین خلاف ورزی کرتی ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان صرف بہانہ، اصل میں نشانہ پاکستان کا ایٹمی پروگرام اور میزائل ٹیکنالوجی ہے، بلاول بھٹو زرداری

چین نے زور دیا گیا کہ یہ ہمارے ملک کے اندرونی معاملات میں سنگین مداخلت ہے اور اس سے ہماری خودمختاری اور علاقائی سالمیت کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp