وزیراعظم پاکستان کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پورے خلوص نیت سے مذاکرات کو کامیاب کرنا چاہتے ہیں، جب تک ہم سرجوڑ کر نہیں بیٹھیں گے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ پی ٹی آئی والے کہتے ہیں ہمارے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کیے گئے، ضروری ہے جو غلطیاں ہوئیں انہیں تسلیم کیا جائے، بینظیربھٹو اور نوازشریف نے بھی غلطیوں کو تسلیم کیا۔ نوازشریف، عمران خان اور آصف زرداری مذاکرات کے لیے بیٹھ جائیں تو مسائل حل ہو جائیں گے۔
لاہور میں خواجہ محمد رفیق شہید کے 52ویں یوم شہادت پر منعقدہ قومی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ جن ایوانوں سے ملک ڈیفالٹ ہونے سے بچا ہے ہم وہاں موجود ہیں۔ ہم اپنے معاملات کو درست کرنے کی کوشش کریں گے، ہم نے سیاسی نقصان برداشت کرکے ملک کو دیوالیہ ہونے سے بچایا۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کے مطالبات بلیک اینڈ وائٹ میں آئے اس کا طریقہ کار بھی پوچھیں گے، رانا ثنا اللہ
26 نومبر 2024 کے بعد سیاسی مخالفین کے رویوں میں تبدیلی آئی
رانا ثنا اللہ نے کہاکہ جن کی جانب سے جواب آنا چاہیے تھا کیا ان کی جانب سے جواب آیا؟ 26 نومبر 2024 کے بعد سیاسی مخالفین کے رویوں میں تبدیلی آئی۔ 70 سال کے بحران 70 دن میں ختم نہیں ہو سکتے۔ عدم برداشت کا رویہ پاکستان کی سیاست کے لیے سخت نقصان دہ ہے۔ سیاسی مسائل کا حل مذاکرات اور مکالمے سے ہی ممکن ہے۔
اپنا سچ مجھ سے منوانا چاہتے ہیں تو میراسچ بھی تسلیم کرو
ان کا کہنا تھا کہ ہر ملک میں بحران ہوتے ہیں، پاکستان میں بھی ہیں۔ کیا بحرانی کیفیت کے ذمہ دار وہ لوگ نہیں جو بیٹھنے کو تیار نہیں؟ آج کی بات کسی کو تسلیم کرانی ہے تو کل کی بات کو بھی تسلیم کرلیا جائے۔ اگر اپنا سچ مجھ سے منوانا چاہتے ہیں تو میراسچ بھی تسلیم کرو۔ پاکستان میں بحرانوں کی صورت ایک حد تک پہنچ گئی ہے۔
رانا ثنااللہ نے کہاکہ ملک کوبحران میں دھکیلنے والوں نے جاتے جاتے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کیں، اور ایسا کرنا ملک کو دیوالیہ کرنے کی جانب آخری دھکا تھا۔
مزید پڑھیں: عمران خان نےملک میں ’اُوئے توئے‘ گالم گلوچ اور انارکی کی سیاست کو فروغ دیا، رانا ثنا اللہ
انہوں نے کہاکہ بحرانوں میں کمی کے لیے مل بیٹھ کربات کرنی چاہیے، میثاق جمہوریت میں کمی، کوتاہی، غلطی کو تسلیم کیا گیا۔اب بھی ماضی میں ہونے والی غلطیوں کا اعتراف کرناچاہیے۔ نوازشریف جیسا لیڈر ملکی ترقی کا ضامن ہے۔














