حماس کے مرکزی رہنما اسماعیل ہنیہ کو کیسے شہید کیا گیا؟ اسرائیلی میڈیا نے بتادیا۔
یہ بھی پڑھیں:اسماعیل ہنیہ پر حملہ کیسے ہوا؟ عینی شاہد نے سب بتا دیا
تہران میں رواں سال 31 جولائی کو شہید کیے جانے والے حماس کے رہنما اسماعیل ہنیہ کو مارنے کی سازش کیسے رچائی گئی، اسرائیلی میڈیا نے تفصیل جاری کر دی ہے۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق اسرائیل ہنیہ کےقتل کی مہینوں تک منصوبہ بندی کی گئی۔ انہیں جس ڈیوائسز کے ذریعے قتل گیا، اس کے قابل عمل ہونے کے لیے ضروری تھا کہ وہ اسماعیل ہنیہ اپنے روم میں موجود ہوں۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق مہینوں کی منصوبہ بندی عین اس وقت ناکام ہوتی نظر آئی، جب عین وقت اسماعیل ہنیہ کے کمرے کا ایئرکنڈیشن خراب ہوگیا اور وہ اپنے کمرے سے نکل گئے۔
یہ بھی پڑھیں:اسماعیل ہنیہ کو شارٹ رینج میزائل سے شہید کیا گیا، ایرانی فوج کا دعویٰ
رپورٹ کے مطابق اگر اسماعیل ہنیہ اے سی دوباری ٹھیک ہونے پر اپنے کمرے میں واپس نہ لوٹنے تو عین ممکن تھا کہ مہینوں تشکیل پانے والا یہ منصوبہ دھرا رہ جاتا، اس لیے کہ کمرے میں پوشیدہ دھماکا خیز ڈیوائس اسی وقت کارآمد ہوسکتی تھی جب ٹارگٹ اس کے نزدیک ہو۔

بہرحال ای سی ٹھیک ہونے پر جب حماس کے رہنما اپنے کمرے میں واپس آئے تب شب 1 بج کر 30 منٹ پر ریموٹ کنٹرول بم دھماکا کیا گیا، جس کے نتیجے میں اسرائیل اپنا ہائی پروفائل ٹارگٹ حاصل کر سکا۔
یہ بھی پڑھیں:حماس کے سربراہ اسرائیلی سازش کا شکار ہوئے، یہودی وزیر دفاع کا اعتراف
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اسرائیلی وزیر دفاع کٹز نے تل ابیب میں ایک تقریب کے دوران کہا تھا کہ ہم یمن میں حوثیوں پر سخت حملہ کریں گے۔ ہم حوثیوں کی قیادت کا سر قلم کردیں گے جیسے ہم نے تہران، غزہ اور لبنان میں اسمٰعیل ہنیہ، یحییٰ سنوار اور حسن نصراللہ کے ساتھ کیا تھا۔ ہم الحدیدہ اور صنعا میں بھی ایسا ہی کریں گے۔
تہران میں حماس رہنما کے قتل کے بعد ایران اور اسرائیل میں تناؤ نے بڑھ گیا تھا، جس کے بعد ہی خطے کے کئی ممالک اس کی لپیٹ آگئے۔