پشاور کے صدر میں گنجان آباد نوتھیہ بازار میں معروف سکھ حکیم سردار امر سنگھ آفریدی کے کلینک پر رمضان کے مہینے میں معمول سے زیادہ رش ہے۔ مریض ادویات لے جاتے وقت دعائیں بھی دیتے ہیں۔ اس رش اور دعاؤں کی وجہ رمضان المبارک کے دوران مریضوں کو دی جانے والی خصوصی رعایت ہے۔
یوں تو سردار امرسنگھ آفریدی رمضان کے مبارک مہینے میں ادویات میں رعایت دیتے ہی ہیں مگر اس بار دی جانے والی یہ رعایت 50 فیصد ہے۔ جب کہ حکیم صاحب معائنہ فیس بھی نہیں لیتے۔
31 مارچ کو بھی امر سنگھ آفریدی حسب معمول اپنے کلینک پر مریضوں کا معائنہ کر رہے تھے کہ اچانک انہیں پشاور کے علاقے دیر کالونی میں ہونے والی فائرنگ کے نتیجے میں دیال سنگھ کی ہلاکت کی اطلاع ملی، خبر سن کر انہوں نے گہرے دکھ کا اظہار کیا لیکن رمضان میں مریضوں کی خدمت جاری رکھی۔
پشاور اور مردان میں کلینک
سردار امر سنگھ معروف حکیم ہیں اور وہ پشاور اور مردان میں کلینک چلا رہے ہیں، ساتھ ہی یونانی دواخانہ بھی ہے۔ امر سنگھ آفریدی نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ’ میڈیسن کی قیمتیں آسمان پر پہنچ گئی ہیں ہر کوئی برداشت نہیں کر سکتا ہے، جب کہ رمضان میں دیگر اخراجات بھی بڑھ جاتے ہیں‘۔
خدمت میں مگن چار بھائی
انہوں نے بتایا کہ وہ چار بھائی ہیں اور سب حکیم ہیں اور سب سال بھر کسی نہ کسی طرح غریبوں کی مدد کرتے ہیں تاہم رمضان میں خصوصی تعاون کرتے ہیں۔ امر سنگھ کے مطابق ’سال بھر میں جتنی بھی کمائی ہوتی ہے تمام بھائی اس میں سے ایک خاص حصہ نکلتے ہیں اور اس رقم کو مریضوں کی میڈیسن میں رعایت کے لیے استعمال کرتے ہیں‘۔
ادویات پر 50 فیصد رعایت
امر سنگھ آفریدی نے بتایا کہ ’چوں کہ رمضان ایک بابرکت مہینہ ہے اور مذہبی تہوار ہے۔ ہم اس بابرکت ماہ میں غریبوں اور کم آمدنی والے مریضوں کی مدد ثواب کی نیت سے کرتے ہیں‘۔
امر سنگھ آفریدی کے مطابق ’اس بار وہ رمضان میں ادویات پر 50 فیصد رعایت دے رہے ہیں اور اگر کسی کے پاس وہ بھی نہ ہو دوا مفت دے دیتے ہیں‘۔
کوشش ہوتی ہے کوئی مایوس نہ جائے
امر سنگھ آفریدی کا تعلق سابقہ قبائلی ضلع خیبر سے ہے۔ وہاں بے امنی کے باعث وہ پشاور منتقل ہوئے اور یہاں کلینک کھولیا اور گزشتہ آٹھ سال سے رمضان میں مریضوں کی خصوصی مدد کرتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ’ کوشش ہوتی ہے کہ رمضان کے مہینے میں کوئی خالی ہاتھ یا مایوس نہ جائے‘۔
رمضان کے مہینے میں ہم بالکل نہیں کماتے
امر سنگھ ہفتے میں تین دن مردان جب کہ تین دن پشاور کے کلینک پر ہوتے ہیں اور ان دونوں کلینکس پر رمضان میں رعایت دیتے ہیں۔ اس رعایت کی وجہ سے مریضوں کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ ’رمضان کے مہینے ہم بالکل نہیں کماتے ، سال بھر کی کمائی سے خود بھی گزرا کرتے ہیں اور مریضوں پر بھی خرچ کرتے ہیں‘۔
امر سنگھ نے بتایا کہ ’مختلف امراض میں مبتلا افراد ان کے پاس آتے ہیں۔ تاہم شوگر، معدہ، جوڑوں کے مریض زیادہ ہیں اور ان بیماریوں کی ادویات بھی مہنگی ہیں‘۔
کلینک پر ہر مذہب اور طبقے کے لوگ آتے ہیں
ان کے مطابق ’علاج کے لیے آنے والوں میں اکثریت غریب مریضوں کی ہوتی ہے جو علاج کے اخراجات برداشت نہیں کر سکتے، اسی وجہ سے ہماری کوشش ہوتی ہے کہ رمضان میں غریب طبقے کو زیادہ سے زیادہ آسانی فراہم کی جائے‘۔
امر سنگھ کے مطابق ’ان کے کلینک پر ہر مذہب اور طبقے کے لوگ آتے ہیں اور یہ رعایت سب کے لیے ہوتی ہے۔ وہ کہتے ہیں کہ یہ رعایت دے کر ہم کسی پر احسان نہیں کرتے بلکہ رمضان کے مبارک مہینے میں خدا کے بندوں کی مدد کر رہے ہیں اور یہ رب کی رضا حاصل کرنے کا بہترین طریقہ ہے‘۔
سکھ برادری اور رمضان
امر سنگھ کے مطابق ’ایک ہم ہی نہیں بلکہ سکھ برادری کے دیگر افراد بھی رمضان میں مسلمان بھائیوں کی خدمت کرتے ہیں۔ کچھ لوگ افطار و دسترخوان کا انتظام کرتے ہیں جب کہ دکاندار اشیا خور و نوش میں ڈسکاؤنٹ دیتے ہیں‘۔
خدمت انسانیت کے جذبے سے سرشار امر سنگھ کی خواہش ہے کے کہ کاش وہ رمضان کے مہینے میں تمام علاج اور میڈیسن مفت فراہم کر سکیں۔
ضلع خیبر کے سردار نریجن سنگھ
سردار نریجن سنگھ کا ضلع خیبر میں جنرل اسٹور ہے اور وہ گزشتہ کئی برسوں سے رمضان المبارک میں اشیائے خور و نوش کی قیمتوں میں کمی کر دیتے ہیں تاکہ غریب روزہ دار بھی باآسانی خریداری کر سکیں۔
سردار نریجن سنگھ گھی، آٹا، چاول سمیت دیگر اشیا کی قمیتوں میں فی کلو تیس سے پچاس روپے تک کمی کرتے ہیں۔
علاقہ مکین قیوم آفریدی نے وی نیوز کو بتایا ’خیبر میں سکھ آبادی زیادہ ہے اور وہ کاروبار کرتے ہیں اور رمضان میں مسلمانوں کے ساتھ خصوصی تعاون کرتے ہیں‘۔