صوبہ پنجاب کی جیلوں میں گنجائش سے زیادہ قیدی رکھے جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ محمکہ جیل خانہ جات کے ذرائع سے ملنے والی رپورٹ میں حیران کن اعداد وشمار سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق پنجاب کی جیلوں میں گنجائش سے 80 فیصد زیادہ قیدی رکھے گئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق صوبے کی جیلوں میں 37563 قیدیوں کی گنجائش ہے جبکہ اس وقت پنجاب کی 43 جیلوں میں 67607 قیدی قید ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ان جیلوں میں خواتین قیدیوں کی تعداد 1167 ہے جبکہ 932 وہ قیدی ہیں جن کی عمر 18سال سے کم ہے۔
یہ بھی پڑھئے:پنجاب کی جیلوں میں اے آئی ٹیکنالوجی سے لیس کیمروں کی تنصیب کا فیصلہ
تفصیلات کے مطابق پنجاب میں ہائی سیکیورٹی سیل اور بیرکس لاہور، فیصل آباد، راولپنڈی، ملتان اور میانوالی میں قائم کیے گئے ہیں جن میں 6616 قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2010 سے 2024 تک پنجاب کے 9 اضلاع میں 824 ڈیتھ سیل قائم کیے گئے ہیں۔ لاہور کی سینٹرل جیل میں سب سے زیادہ 312 ڈیتھ سیل قائم کیے گئے ہیں۔
رپورٹ میں درج اعدادو شمار کے مطابق 2010 کے بعد پنجاب میں 11نئی جیلیں تعمیر کی گئیں تاہم نئی جیلوں کی تعمیر کے باوجود تاحال پنجاب کی جیلیں 80 فیصد اوورکراوڈڈ ہیں۔