اسلام آباد ہائیکورٹ نے 3 ارب 20 کروڑ روپے کے سیلز ٹیکس فراڈ کیس میں کراچی کے نجی بینک کے برانچ منیجر شاہد حسین خواجہ کی 100 روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کر لی ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کی کرمنل کارروائی کو اختیار سے تجاوز قرار دیتے ہوئے فیصلے کی کاپی چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو کو بھجوانے کا حکم دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:24 نومبر احتجاج: ’میں اپنے آرڈر کا خود ہی شکار ہوگیا‘، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے مجسٹریٹ کی جانب سے ملزم کا ریمانڈ اور ماتحت عدالت سے ضمانت مسترد کرنے کے فیصلہ کو باعث شرم بھی قرار دیا ہے، عدالت نے آئندہ قانون کی خلاف ورزی میں کارروائی پر ایف بی آر اور ٹیکس آفیشلز کے خلاف کارروائی کا بھی عندیہ دیا ہے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس بابر ستار نے کراچی کے نجی بینک کے منیجر شاہد حسین خواجہ کی ضمانت منظور کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ بینک منیجر کو پاور کمپنی کا اکاؤنٹ کھولنے میں اعانت پر گرفتار کیا گیا جبکہ ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے قانون کے مطابق ٹیکس پیئر پر واجب الادا ٹیکس کا تعین ہی نہیں کیا۔
مزید پڑھیں:سابق حکومت توشہ خانہ تحائف کی تفصیل فراہم کرنے سے گریزاں رہی، اسلام آباد ہائیکورٹ
عدالتی فیصلے کے مطابق، درخواست گزار کو لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کی خلاف ورزی پر گرفتار کیا اور لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کا علم ہونے کے باوجود کرمنل کارروائی شروع کر کے اختیارات سے تجاوز کیا جبکہ اسٹیٹ نے درخواست گزار کے ٹیکس فراڈ کے جرم میں ملوث ہونے کا کوئی مواد پیش نہیں کیا۔
تحریری فیصلے کے مطابق ٹیکس ڈیپارٹمنٹ نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے درخواست گزار کے آزادی، وقار اور برابری کے آئینی حقوق مجروح کیے اور زیادہ ٹیکس جمع کرنے کی کوشش میں اتھارٹیز اور ٹیکس حکام نے طے کردہ قانون کی خلاف ورزی کی۔
عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ شرم کی بات ہے کہ ریمانڈ دینے والے مجسٹریٹ اور ضمانت مسترد کرنے والی عدالت نے سیلز ٹیکس ایکٹ کی شقوں کا خیال نہیں رکھا اور ماتحت عدالت نے بنیادی آئینی حقوق کے تحفظ کی بجائے ٹیکس ڈیپارٹمنٹ کے گمراہ کُن اقدامات کی ستائش کی۔
مزید پڑھیں:ججز اور بیوروکریٹس کو پلاٹ الاٹمنٹ کا معاملہ، اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار
عدالتی فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ کرمنل کارروائی کی قانونی حیثیت کا سوال اس عدالت کے سامنے نہیں، لہذا عدالت توقع کرتی ہے کہ ٹرائل کورٹ اس کارروائی کی قانونی حیثیت کو مدنظر رکھے گی۔
درخواست گزار شاہد حسین خواجہ کی ایک سو روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرتے ہوئے اسلام آباد ہائیکورٹ نے چیئرمین ایف بی آر کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسلام آباد ہائیکورٹ اور لاہور ہائیکورٹ کے فیصلوں کی کاپی ٹیکس افسران میں تقسیم کریں۔