وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلنگ میں ملوث اپنے ملازمین کے خلاف کارروائیاں شروع کردیں۔
ایف آئی اے کے ترجمان نے بتایا ہے کہ انسانی اسمگلنگ میں ملوث 49 اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائیوں پر سماعت ہوئی جس کے بعد 35 ملازمین کو برطرف کردیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں یونان کشتی حادثہ میں لاپتا تمام افراد کو مردہ قرار دے دیا گیا، 298 پاکستانی بھی شامل
ترجمان کے مطابق 13 ایف آئی اے اہلکاروں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ انسانی اسمگلنگ میں ملوث 4 انسپکٹرز، 10 سب انسپکٹرز، 2 اے ایس آئیز کو برطرف کیا گیا ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ اس کے علاوہ ایف آئی اے کے 5 ہیڈ کانسٹیبلز اور 14 کانسٹیبلز کو نوکریوں سے برطرف کیا گیا ہے۔
ایف آئی اے کے ڈائریکٹر جنرل احمد اسحاق جہانگیر نے بتایا کہ ادارے میں غفلت برتنے والوں کی کوئی جگہ نہیں، جو لوگ انسانی اسمگلنگ میں ملوث ہیں ان کے خلاف انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائےگی۔
انہوں نے کہاکہ خود احتسابی کے عمل سے ہی انسانی اسمگلنگ کا خاتمہ ممکن ہے، ادارے کو کرپشن اور دیگر بے ضابطگیوں میں ملوث کالی بھیڑیوں سے پاک کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں یونان کشتی حادثہ: تحقیقاتی کمیٹی نے ایف آئی اے سے ریکارڈ طلب کر لیا
واضح رہے کہ حال ہی میں یونان میں تارکین وطن کی کشتی الٹنے کے باعث پاکستانی شہریوں کی اموات واقع ہوئی ہیں، جبکہ 2023 میں بھی ایک حادثے میں 298 پاکستانی موت کے منہ میں چلے گئے تھے۔