پشاور کینٹ سے 7 کلومیٹر کی دوری پر واقع باڑہ شیخان اس دور جدید میں بھی پکی سڑک، بجلی، پانی اور صحت جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہے۔
وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے باڑہ شیخان کے رہائشی اور سماجی کارکن جہانگیر خان کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ کئی برسوں سے ضلع خیبر اور پشاور کے سنگم پر واقع اپنے گاؤں کے مسائل کو حل کروانے کی کوشش میں مصروف ہیں مگر اب تک اس کا کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوسکا۔
جہانگیر خان نے بتایا کہ خیبر پختونخوا میں مسلسل تیسری بار اقتدار حاصل کرنے والی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے منتخب نمائندوں نے اب تک ان کے علاقے میں ایک بھی ترقیاتی کام نہیں کروایا ہے جبکہ علاقے سے منتخب بلدیاتی نمائندے بھی فنڈز نہ ملنے کی وجہ سے بے بس ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا: 2024 میں علی امین گنڈاپور حکومت کی کارکردگی کیسی رہی؟
انہوں نے کہا کہ پشاور سے ضلع خیبر جانے والی سڑک گزشتہ ایک دہائی سے ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے جس کی وجہ سے عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ علاقے میں گزشتہ 2 سال سے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے 15 ہزار نفوس پر مشتمل آبادی پینے کے صاف پانی تک سے محروم ہے۔
سماجی کارکن جہانگیر خان کا کہنا تھا کہ منتخب نمائندے عوام کے بنیادی مسائل حل کرنے میں سنجیدہ نہیں ہیں اور ان کی تمام تر توجہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کی رہائی پر مرکوز ہے۔
مزید پڑھیے: خیبرپختونخوا کے 6 فلیگ شپ منصوبے کون سے ہیں؟
انہوں نے بتایا کہ صوبے میں گزشتہ ایک سال سے ترقیاتی کام نہ ہونے کی وجہ سے عوام کے مسائل پہلے سے کئی گنا بڑھ چکے ہیں۔
دوسری جانب مشیر اطلاعات خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت اپنی ذمہ داریوں سے پوری طرح آگاہ ہے اور اس نے تمام شعبہ جات کے لیے نہ صرف فنڈز جاری کیے ہیں بلکہ صوبے میں صحت، تعلیم اور انفرااسٹرکچر کو بہتر بنانے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔
مزید پڑھیں: خیبر پختونخوا کی ترقی جمود کا شکار ہے
بلدیاتی نمائندوں کو فنڈز دینے کے حوالے سے مشیر اطلاعات نے بتایا کہ بلدیاتی نمائندوں کے گلے شکوے اپنی جگہ لیکن صوبائی حکومت نے انہیں فنڈز دے دیے ہیں۔ اپنی بات کی وضاحت کرتے ہوئے بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہم نے شاید ان کی ڈیمانڈ کے مطابق فنڈز نہیں دیے ہوں گے لیکن صوبے میں بلدیاتی نظام بھی چل رہا ہے اور حکومتی نمائندے بھی کام کررہے ہیں جن کے ساتھ مزید تعاون بھی کیا جائے گا۔