ایس آئی ایف سی نے پاکستان میں الیکٹرک وہیکل انڈسٹری کے فروغ کے لیے اب تک کیا کردار ادا کیا؟

جمعرات 2 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان کی نئی نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی کا اعلان ہوچکا ہے اور ملک میں الیکٹرک وہیکل انڈسٹری کے فروغ کے لیے خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) حکومت کو اپنی بھرپور معاونت پیش کررہی ہے۔

بین الاقوامی کمپنیوں کی شراکت داری سے ایس آئی ایف سی کی پاکستان میں ای وی یونٹس اور چارجنگ انفراسٹرکچر کے قیام میں معاونت جاری ہے۔ پاکستان کی نئی نیشنل الیکٹرک وہیکل پالیسی کے مطابق 2030 تک 30 فیصد الیکٹرک وہیکل کے استعمال کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نئی 5 سالہ الیکٹرک وہیکلز پالیسی جاری، 2030 تک پاکستان میں الیکڑک گاڑیوں کی شرح کتنی ہوگی؟

اس کے پیش نظر ایس آئی ایف سی چین کی متعدد کمپنیوں کے ذریعے پاکستان میں الیکٹرک وہیکل مارکیٹ کی توسیع کے لیے کوشاں ہے۔ چین کی کمپنیاں چنگان، ایم جی اور آئما  نے پاکستان میں الیکٹرک وہیکل یونٹس لانچ کرنے کا منصوبہ تشکیل دے دیا ہے۔

ملک میں الیکٹرک وہیکل انڈسٹری کے فروغ کے لیے ایس آئی ایف سی کے تعاون سے اب تک 250 ملین ڈالر کی نجی سرمایہ کاری کی جاچکی ہے۔  پاکستان کے نشاط گروپ کا آٹوموبائل ڈویژن جنوبی کوریا کی ہیونڈائی کے ساتھ ای وی متعارف کرانے کا اعلان کرچکا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف نے تاجر برادری کو ایس آئی ایف سی کے ساتھ مل کر کام کرنے کی دعوت دیدی

پاکستان کی جغرافیائی لوکیشن کو ای وی برآمدات کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم قرار دیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے ملک میں الیکٹرک گاڑیوں، موٹر سائیکلز اور رکشوں کے لیے چارجنگ اسٹیشنز قائم کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ برس نومبر میں آئندہ 5 سال کے لیے الیکٹرک وہیکلز (ای وی) پالیسی 2025-30 جاری کی تھی، جس کے بعد ایس آئی ایف سی کی مؤثر پالیسیوں اورغیرملکی سرمایہ کاری میں معاونت کے ذریعے پاکستان ایک ماحول دوست مستقبل کی طرف گامزن ہوچکا ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp