وہ پرندے یا جہاز نہیں تھے، بادلوں کے اوپر کھڑے وہ انسان تھے یا انسان نما کوئی اور مخلوق؟ سوشل میڈیا پر انوکھی وائرل ویڈیو دیکھ کر دنیا بھر میں انٹرنیٹ صارفین یہ سوال کررہے ہیں اور تذبذب کا شکار ہیں کہ اس قدر اونچائی پر بادلوں کے اوپر آخر یہ کیا شے تھی۔
غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق، یہ ویڈیو جہاز میں سوار ایک مسافر نے بنائی ہے۔ ویڈیو کے آغاز میں 2 انسان نما اجسام کو بادلوں کے اوپر کھڑے ہوئے دکھایا گیا ہے اور بادلوں پر ان کا سایہ بھی موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 2 برس میں دنیا کو ٹھیک کرنے کیلیے خلائی مخلوق اترنے والی ہے، 911 کی درست پیشگوئی کرنیوالے کی اگلی خبر
اس ویڈیو کو سوشم میڈیا انفلوئنسر مائرہ مور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ’ایکس‘ پر شیئر کیا ہے اور اسے دنیا بھر میں اب تک 50 لاکھ سے زائد انٹرنیٹ صارفین دیکھ چکے ہیں اور قیاس آرائیاں کررہے ہیں۔
A passenger on a commercial airline captures what appears to be multiple beings standing on cloud cover, what is going on?#theparanormalchic #alien #airline #paranormal #ufo #fyp pic.twitter.com/CARF6XFGxD
— Myra Moore- The Paranormal Chic (@t_paranorm_chic) December 30, 2024
بعض صارفین کا ماننا ہے کہ یہ ویڈیو اس بات کا ثبوت ہے کہ خلائی مخلوق درحقیقت وجود رکھتی ہے۔ جبکہ کچھ صارفین نے ویڈیو کی صداقت پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا یا پھر معقول وضاحتیں دینے کی کوشش کی۔
ایک صارف نے پوسٹ کے جواب میں لکھا، ’ ویڈیو بنانے والا کوئی بھی ہو، وہ ہمیشہ لینز کو ہلا رہا ہوتا ہے، کوئی بھی اس قسم کی اشیا کو زیادہ دیر تک نہیں فلماتا جن کی بنیاد پر حقیقی نظریات قائم کیے جاسکیں، میرے نزدیک، یہ سب جعلی اور کلک بیٹ ہے‘۔
یہ بھی پڑھیں: ایلون مسک نے خلائی مخلوق کے وجود کے حوالے سے اپنی رائے بتادی
ایک اور صارف نے کہا، ’میرے خیال میں ان میں سے کچھ مناظر انسانوں کے ہیں جو برف پر کھڑے ہیں‘۔ بہت سے صارفین نے یہ سوال بھی اٹھایا کہ آخر جہاز دوران پرواز ساکت کیوں نظر آرہا ہے۔
تاہم، بعض صارفین نے اس وائرل ویڈیو میں پیش کردہ غیرمعمولی مناظر پر اپنی مدلل آرا کا اظہار بھی کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اڑن طشتری والی مخلوق کا تعلق کس سیارے سے ہے، انوکھا نقطہ نظر
ایک صارف نے خیال ظاہر کیا، ’یہ دھند کی ایک تہہ ہے اور آپ ایگزاسٹ اسٹیکس سے بھاپ نکلتے ہوئے دیکھ رہے ہیں‘۔
ایک اور صارف نے لکھا، ’میں نے ایک تجربہ کار پائلٹ سے اس بارے میں پوچھا تو انہوں نے بتایا کہ یہ غالباً بادلوں کی تہہ کے نیچے موجود دھویں کے اخراج کے پائپ یا کولنگ ٹاورز سے نکلنے والی بھاپ ہے‘۔