اداکار فیروز خان کی سابق اہلیہ علیزہ سلطان نے نام لیے بغیر اداکار فیروز خان پر طنزیہ وار کرتے ہوئے انہیں ’غیر ذمہ دار‘ قرار دے دیا۔
علیزہ سلطان نے حال ہی میں انسٹا گرام پر اپنی ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے کمنٹ سیکشن میں صارفین کے مختلف سوالات کے جوابات دیے۔
ایک صارف نے علیزہ سلطان سے بطور تنہا والدہ بچوں کی پرورش اوراس میں پیش آنے والی مشکلات کے بارے میں پوچھا جس پر انہوں نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ بطور تنہا ماں 2 بچوں کی پرورش کرنا آسان کام نہیں ہے اور یہ اس وقت مزید مشکل بن جاتا ہے جب والد غیر ذمہ دار ہو۔
یہ بھی پڑھیں: علیزہ سلطان اور کرن اشفاق کی ملاقات، ’کوئی جل گیا اور کسی نے دعا دی‘
انہوں نے لکھا کہ تمام مشکلات کے باوجود بچوں کے لیے ہر کام کرنا پڑتا ہے، بچوں کی تربیت کے لیے کبھی سخت ہونا پڑتا ہے اور کبھی نرم رویہ اختیار کرنا ہوتا ہے۔ کبھی ان کی سننی پڑتی ہے اور کبھی اپنی چلانی پڑتی ہے۔
علیزہ سلطان نے مزید لکھا کہ وہ مائیں بھی قابل تعریف ہیں جن کے شوہر ملازمت پیشہ ہوتے ہیں وہ گھر اور بچوں کو وقت نہیں دے پاتے۔ ایسے میں بچوں کی دیکھ بھال کرنے والی خواتین کسی ہیرو سے کم نہیں۔
View this post on Instagram
کمنٹ سیکشن میں جہاں کئی صارفین علیزہ سلطان کی تعریف کرتے نظر آئے، وہیں چند صارفین ایسے بھی جنہوں نے علیزہ سلطان کی پوسٹ کو شہرت حاصل کرنے کا ایک ذریعہ قرار دے دیا اور ان پر خوب تنقید بھی کی۔
یاد رہے کہ اداکار فیروز خان نے علیزے سلطان سے 2018 میں شادی کی تھی جس کے بعد اس جوڑی کے ہاں 2019 میں پہلے بیٹے سلطان اور فروری 2022 میں بیٹی فاطمہ کی پیدائش ہوئی ۔ علیزہ سلطان اور فیروز خان میں ستمبر 2022 میں طلاق ہوگئی تھی، دونوں کے 2 بچے ایک بیٹا، ایک بیٹی ہیں، جن کی پرورش دونوں مشترکہ طور پر کر رہے ہیں۔ فیروز خان حال ہی میں دعا نامی لڑکی کے ساتھ دوسری بار شادی کے بندھن میں بندھے ہیں۔
واضح رہے کہ اداکار فیروز خان اور ان کی سابقہ اہلیہ علیزے سلطان کے درمیان بچوں کی تحویل کے معاملے پر تصفیہ ہوا تھا، جس کے مطابق فیروز خان بیٹے سلطان کو اپنے پاس رکھیں گے جبکہ بیٹی فاطمہ اپنی والدہ علیزے سلطان کے پاس رہیں گی۔
یہ بھی پڑھیں: فیروز خان کی دوسری بیوی کون ہیں؟ تفصیل منظر عام پر آ گئی
میڈیا رپورٹس کے مطابق فیروز اور علیزے کو اپنے بچوں سے کسی بھی وقت فون یا ویڈیو کال کے ذریعے بات کرنے کی آزادی ہو گی۔ اس کے علاوہ فیروز خان بیٹی فاطمہ کے اخراجات کے لیے علیزے سلطان کو ماہانہ 75000 روپے دیں گے اور اس رقم کی ادائیگی وہ ہر ماہ کی 3 تاریخ تک کریں گے جبکہ بیٹے سلطان کے تمام اخراجات بھی فیروز خان اُٹھائیں گے۔
تصفیے میں بیٹی فاطمہ کے ماہانہ اخراجات میں 10 فیصد کا سالانہ اضافہ بھی شامل ہے اور فیروز خان بیٹی کے تعلیمی اخراجات کے ساتھ ساتھ کسی بھی طرح کے ایمرجنسی اخراجات کے بھی ذمے دار ہیں۔