پی ٹی آئی نے سول نافرمانی کی کال واپس لینے کی مشروط پیشکش کردی

جمعہ 3 جنوری 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے مرکزی ترجمان شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ سول نافرنی تحریک کا پہلا فیز جاری ہے، اس میں اورسیز کو کال دی گئی ہے کہ وہ اپنی ترسلات پاکستان نہ بھجوائیں،9 مئی اور 26 نومبر معاملے پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کے بعد کال واپس لی جاسکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اٹلی میں مقیم محب وطن پاکستانیوں نے سول نافرمانی تحریک مسترد کردی، زرمبادلہ بڑھانے کا عزم

پشاور میں پریس کانفرنس کے دوران شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ہم سے سول نافرنی کا سوال پوچھا جاتا ہے، بانی پی ٹی آئی نے سول نافرمانی کے لیے اوسیز پاکستانیوں کو کال دی، ہمیں باقاعدہ اس تحریک کا کوئی افتتاح کرنے کی ضرورت نہیں، تحریک کا پہلا فیز جاری ہے۔

شیخ وقاص نے کہا کہ جہاں انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہورہی ہو، سیاسی انتقام ہو اور امن و آمان نہ ہو تو وہاں سول نافرنی کی کال دی جاتی ہے، اورسیز کو کال دی گئی ہے کہ وہ اپنی ترسلات پاکستان نہ بھجوائیں۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے سول نافرمانی کی کال واپس لینے کا حکومتی مطالبہ مسترد کردیا

انہوں نے کہا کہ انٹر نیٹ کو سست کر کے ملکی معشت کو اربوں کا نقصان پہنچایا جارہا ہے، سول نافرنی عوام کا حکومت پر عدم اطمینان کا اظہار ہے، انہوں نے لوگوں کو مجبور کردیا ہے، زیادہ تر ترسیلات میڈل ایسٹ ممالک سے آتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ تحریک پاکستان کے نہیں بلکہ فارم 47 کی حکومت کے خلاف ہے، ایک دو ماہ کے اندر حکومت کو پتہ چل جائے گا کہ کیا نتائج آتے ہیں، سول نافرمانی کی کال اسی طرح جاری رہے گی، اورسیز کو دو تین ماہ کی قربانی دینا پڑے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کے پی حکومت کا خاتمہ اور سول نافرمانی، عمران خان کے خلاف پلان تیار

ان کا کہنا تھا کہ 9 ٍمئی اور 26 نومبر کے معاملے پر جوڈیشل کمیشن تشکیل کے بعد سول نافرنی کی کال واپس لینے پر سوچا جاسکتا ہے، ہم نہیں سمجھتے کہ سول نافرنی سے حوالہ ہنڈی کی حوصلہ آفزائی ہوگی، سول نافرمانی کی کال پر عوام میں کنفوژن تھی۔

شیخ وقاص نے کہا کہ یوم شہدا منانے کے 2 دن بعد سے سول نافرمانئ  شروع ہوچکی ہے، اگر بانی پی ٹی آئی کو سزا ہو بھی جاتی ہے تو مذاکرات جاری رہیں گے، جب ہم سزا کے بعد مذاکرات جاری رکھیں تو یہ بھی سول نافرمانی کی کال کو بھگتیں۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp