پاکستان ٹیلی وژن وہ ادارہ ہے جس کی تنخواہیں کبھی لیٹ نہیں ہوتیں۔ تاریخ میں اس سے قبل صرف ایک بار ایسا دیکھنے میں آیا کہ پی ٹی وی ملازمین کو تنخواہیں دیر سے ملیں۔ نہ صرف تنخواہیں مگر سابق ملازمین کو پینشنز بھی وقت پر نہیں ملیں۔
پی ٹی وی کے ایک سابق ملازم نے نام نہ بتانے کی شرط پر وی نیوز کو بتایا کہ اس سے قبل کبھی بھی ایسا نہیں ہوا تھا کہ تنخواہیں دیر سے ملی ہوں لیکن 2 مہینے قبل ایسا پہلی بار ہوا کہ ملازمین کو مقررہ تاریخ کے 3،4 دن بعد تنخواہیں ملیں لیکن اب 2 مہینے بعد دوبارہ ویسا ہی ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی وی کو اپنی پالیسی سے متعلق وضاحت کیوں کرنی پڑی؟
انہوں نے کہا کہ آج 7 تاریخ ہو چکی ہے لیکن تنخواہ ملنے کے کوئی بھی آثار نظر نہیں آ رہے اور لگ رہا ہے کہ تنخواہ اب اگلے ہفتے سے پہلے نہیں ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس سے پہلے پینشن، میڈیکل اور تنخواہیں ہمیشہ وقت پر ملی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر 30 کا مہینہ ہوتا ہے تو تنخواہ 29 کو بینک اکاؤنٹ میں بھجوا دی جاتی تھی اور اسی طرح مہینہ اگر 31 کا ہوتا تو ادارے کی جانب سے 30 کو بھیج دی جاتی تھی اور اسی طرح پینشن کی ادائیگئی بھی کی جاتی تھی لیکن اس بار معاملہ بالکل مختلف ہے۔
تنخواہیں لیٹ ہونے کی وجہ کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ ادارے میں لوٹ مار کا بازار گرم ہے اور بلاضرورت من پسند بھرتیاں کی جا رہی ہیں اور پی ٹی وی کی مینجمنٹ اور منسٹری دونوں مل کر لوٹ مار کر رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی وی کے 320 پنشنرز ہیں جنہیں 2 سال گزرجانے کے باوجود پورے واجبات اب تک ادا نہیں کیے گئے اور ان میں سے کچھ تو اب دنیا میں بھی نہیں رہے۔
انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ ایک صاحب کی بیٹی کی شادی تھی اور ان کے کل واجبات 50 لاکھ روپ تھے جن میں سے انہوں نے صرف 5 لاکھ روپے لیکن انہیں وہ تک نہیں دیے گئے اور اب پچھلے دنوں وہ وفات پاچکے ہیں۔
مزید پڑھیے: پی ٹی وی کے زمانے کی الیکشن نشریات
پی ٹی وی کے ڈائریکٹر فنانس لئیق احمد خان نے تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کے حوالے سے بتایا کہ ایسا پہلے بھی ہوتا رہے ہے اور یہ کوئی پہلی بار نہیں ہو رہا۔ انہوں نے کہا کہ ملازمین کو تنخواہیں جمعے تک مل جائیں گی۔
تنخواہوں کی ادائیگی میں تاخیر کی وجہ بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ مالی بحران کے باعث ہے اور اس کی دوسری کوئی وجہ نہیں۔