سربین ٹینس اسٹار نوواک جوکوویچ نے دعویٰ ہے کہ انہیں 2022 میں آسٹریلیا میں حراست کے دوران زہر دیا گیا تھا۔
عالمی شہرت یافتہ سربین ٹینس اسٹار نوواک جوکوویچ نے میلبورن کے ہیرالڈسن اخبارکو بتایا کہ انہیں 2022 میں آسٹریلین اوپن ویزا کیس کے دوران حراست میں لیے جانے کے بعد میلبرن کے ہوٹل میں زہریلی خوراک دی گئی، جس کے باعث سربیا واپسی پر انہیں صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: 22واں گرینڈ سلم ٹائٹل جیتنے پر نوواک جوکوویچ شدت جذبات سے رو پڑے
ان کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ بات کبھی کسی کو نہیں بتائی لیکن پتا چلا کہ میرے جسم میں کافی دھات اور مرکری پائی گئی تھی، وہ اب بھی 3 سال پہلے کے تجربات سے صدمے کا شکار ہیں اور شہر کے ائیرپورٹ پر پہنچ کر تناؤ محسوس کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے اس سلسلے میں آسٹریلیا کے حکام سے بات بھی کی تھی، تاہم آسٹریلیا کے محکمہ داخلہ نے اس معاملے پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نوواک جوکوویچ 8 ویں مرتبہ ومبلڈن فائنل میں، کارلوس الکراز مدمقابل ہوں گے
آسٹریلیا میں تلخ تجربے کے باوجود جوکوویچ نے واضح کیا ہے کہ وہ آسٹریلوی لوگوں کے خلاف کوئی رنجش نہیں رکھتے، بہت سے آسٹریلوی باشندوں نے ان کے ساتھ ہونے والے سلوک پر افسوس کا اظہار کیا ہے،انہوں نے آسٹریلیا کی نئی حکومت کی طرف سے ان کے ویزے کی بحالی کو بھی سراہا ہے۔
یاد رہے کہ 2022 میں نواک جوکوویچ کو آسٹریلوی حکام نے آسٹریلین اوپن میں شرکت کی اجازت نہیں دی تھی، ان پر الزام عائد کیا گیا تھا کہ کورونا ویکسین کے معاملے پر جوکوویچ نے غلط دستاویزات پیش کیں،جس پر ان کا ویزا منسوخ کر کے انہیں ڈی پورٹ کیا گیا تھا،اس دوران نواک جوکوویچ کو حراست میں لے کر میلبرن کے ایک ہوٹل میں رکھا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: ومبلڈن فائنل، کھیل کی تاریخ کے مہنگے ترین ٹکٹ کی مالیت کیا ہے؟
دوسری طرف ٹینس آسٹریلیا کے سی ای او کریگ ٹائلی نے نوواک جوکوویچ کے دعوؤں پر تبصرہ کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ 3 سال پہلے کے واقعات کے بجائے آنے والے آسٹریلین اوپن پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔ ’یہ 3 سال پہلے کی بات ہے، ہم صرف ایک زبردست ایونٹ پیش کرنے پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔‘
نوواک جوکوویچ، جنہوں نے 2023 میں ریکارڈ 10 ویں بار آسٹریلین اوپن جیتا تھا، ایک بار پھر اس ٹورنامنٹ میں اپنے ٹائٹل کے حصول کی تیاری کررہے ہیں۔