اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ٹی آئی رہنما شاندانہ گلزار کو مخصوص نشست پر دوبارہ حلف اٹھانے کی اجازت دے دی، عدالت نے شاندانہ گلزار کی جگہ دوسری خاتون روحیلہ حامد کو نوٹی فائی کرنے کا الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے شاندانہ گلزار کو ڈی نوٹی فائی کرنے اور دوسری خاتون کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے خلاف کیس کا فیصلہ سنا دیا۔
رہنما تحریک انصاف شاندانہ گلزار کی الیکشن کمیشن کے خلاف دائر درخواست پر وکیل بیرسٹر عاطف رحیم برکی عدالت میں پیش ہوئے۔ وکیل شاندانہ گلزار نے عدالت کو بتایا کہ سابق ایم این اے نے مخصوص نشست سے استعفیٰ دے دیا تھا لیکن الیکشن کمیشن نے ان کی جگہ دوسری خاتون روحیلہ حامد کے کاغذات نامزدگی منظور کیے تھے۔ شاندانہ گلزار نے الیکشن کمیشن کے اس حکم کو عدالت میں چیلنج کیا تھا۔
کیس کی سماعت کے دوران فریقین کے دلائل سننے کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے شاندانہ گلزار کی جگہ دوسری خاتون روحیلہ حامد کو نوٹی فائی کرنے کا الیکشن کمیشن کا حکم کالعدم قرار دے دیا۔