تحریک انصاف کے سینیئرر رہنما شیر افضل مروت نے کہا ہے کہ جو ہوا سو ہوا لیکن میں نے پارٹی لیڈرشپ کو کمٹمنٹ دی ہے کہ مزید کوئی تنازع کھڑا نہیں کروں گا۔
ایک نجی ٹی وی چینل پر پارٹی کے سیکرٹری جنرل سلمان اکرم راجہ کے ساتھ اپنے حالیہ اختلافات پر بات کرتے ہوئے ان کا یہ کہنا تھا کہ کچھ اور لوگوں نے میرے خلاف بیانات دینا شروع کیا ہے، کسی کو حق نہیں پہنچتا کہ میرے خلاف بیانات دے اور یہ توقع کرے کہ میں خاموش رہوں گا، میں خوامخواہ کسی کی باتیں نہیں سن سکتا۔
مذاکرات کے بارے انہوں نے کہا کہ دونوں طرف سے کریکر فائر ہورہےہیں لیکن مذاکرات ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے:شیر افضل کا سلمان اکرم راجہ کو سیکریٹری جنرل ماننے سے انکار، پارٹی میں اجنبی قرار دیدیا
شیر افضل مروت نے کہا کہ حکومت گزشتہ 2سالوں میں کوئی شفقت تو دکھاتی، اب کہتے ہیں کہ زبان بھی بند رکھیں مگر یہ کوئی جائز مطالبہ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے لچک کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان کے سامنے وہ مطالبات رکھیں گے ہی نہیں جو یہ پورے نہیں کرسکتے، کیس میں سزا دیتے ہیں یا بری کرتے ہیں، اس کا مذاکرات کے عمل پر کوئی اثر نہیں ہوگا۔
شیر افضل مروت نے حکومتی وزرا کے بیانات پر بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی تحمل کا مظاہرہ کررہی ہے مگر حکومت کوشش کررہی ہے کہ بدمزگی پیدا ہو۔ عمران خان کی اڈیالہ جیل سے منتقلی کی پیشکش کے بارے میں ان کا کہنا تھا کہ یہ آفر ہوئی تھی مگر خواجہ آصف چونکہ اس عمل کا حصہ نہیں تھے اس لیے انہیں علم نہیں۔