پیر کو پنجاب اسمبلی اجلاس کے آغاز سے قبل پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے اراکین اسمبلی نے انوکھے انداز میں احجتاج کیا جس کو حکومتی اراکین نے نامناسب قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی اجلاس: پی ٹی آئی ارکان کی عمران خان کی رہائی کے بینرز اٹھا کر شرکت، نعرہ بازی
پنجاب اسمبلی کا اجلاس ابھی شروع نہیں ہوا تھا کہ اپوزیشن کے اراکین نے اسمبلی کے باہر سیڑھیوں پر کھڑے ہوکر احتجاج کرنا شروع کر دیا۔ اپوزیشن اراکین نے عمران خان کی رہائی کے حوالے سے پلے کارڈ تھامے ہوئے تھے اور اپنے مطالبے کے حق میں نعرے بھی لگا رہے تھے۔
اچانک اپوزیشن کے رکن رانا شہباز نے وزیر اعظم شہباز شریف کی نقل اتارتے ہوئے ’اوووو‘ کر کے احتجاج اپنا ریکارڈ کروانا شروع کردیا جس کے بعد دیگر اپوزیشن اراکین بھی ویسی ہی آواز نکالنے لگے۔
مزید پڑھیے: تحریک انصاف پر پابندی کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع
کچھ ہی دیر بعد پنجاب اسمبلی کا اجلاس بھی شروع ہوگیا۔ اپوزیشن اراکین نے ایوان کے اندر تو احتجاج نہیں کیا لیکن ’26 نومبر کو گولی کیوں چلائی‘ کے بینرز لے کر ایوان کے اندر پہنچ گئے اور حکومت پر سخت الفاظ میں تنقید کی۔
اپوزیشن کو حکومتی اراکین کا جواب
اپوزیشن کے انوکھے احتجاج اور وزیر اعظم شہباز شریف کی نقل اتارنے پر حکومتی اراکین نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان نے اپنے دور میں رانا ثناءاللہ پر ہیروئین جیسے مقدمے بنائے اس پر تو اپوزیشن کے لوگ نہیں بولے نہ کوئی احتجاج کیا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج ان کا حق ہے مگر ان کو اس طرح وزیر اعظم شہباز شریف کی نقل نہیں اتارنی چاہیے تھی۔