پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی چیئرمین عمران خان نے کہا ہے 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کے عدالتی فیصلے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے نے عدلیہ کی ساکھ کوخراب کردیا ہے۔
اڈیالہ جیل میں احتساب عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ اس کیس میں نہ مجھے فائدہ ہوا ہے اور نہ حکومت کو کوئی نقصان ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دعا ہے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں عمران خان کو کل ہی سزا ہوجائے، علیمہ خان
بانی پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ مجھے کوئی ریلیف نہیں چاہیے، تمام کیسز کا سامنا کروں گا، ایک آمراپنی ذات کے لیے یہ سب کررہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چاردیواری کا تقدس پامال کرنے والے پولیس افسران کوپلاٹ دیے گئے، جوساتھ ہے وہ آزاد ہیں اور جو مخالف ہیں انہیں سزائیں دی جارہی ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ میری اہلیہ گھریلو عورت ہے، اس کا اس کیس سے کوئی تعلق نہیں، اہلیہ کوسزا مجھے تکلیف دینے کے لیے دی گئی۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ غور سے سن لیں کہ میں کسی قسم کی ڈیل نہیں کروں گا، 1971 میں جنرل یحییٰ نے ملک تباہ کیا، آج آمر بھی اپنے فائدے کے لیے یہی کام کر رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا فیصلہ، اڈیالہ جیل کے اطراف سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات
عمران خان نے کہا کہ آج سارا میڈیا آیا ہے، کہیں پک اینڈ چوز تو نہیں کیا، سزا جتنی بھی سنائیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، نواز، شہباز اور زرداری ڈکٹیٹر کے ساتھ ہیں اس لیے ان کہ سزائیں معاف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہر سال شوکت خانم کا 9 ارب روپے کا فنڈ اکھٹا ہوتا ہے، ہم نے کبھی ایک روپے کہ بھی کرپشن نہیں کی۔
دوران گفتگو، ایک صحافی نے اسرائیل کے حوالے سے سوال کیا تو عمران خان نے کہا کہ اسرائیل کی مذمت کہاں سے آگئی، ابھی اس کیس پر بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ یہ سزائیں کس طرح سنارہے ہیں، مجھے کوئی مالی فائدہ نہیں ہوا۔
واضح رہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے کی سزا سنائی گئی ہے۔