وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آج عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس کا فیصلہ سنادیا ہے، 190 ملین پاؤنڈ عوام کا پیسہ ہے۔ بانی پی ٹی آئی کو سزا مکافات عمل ہے۔ چوری کا مال ہڑپ کرنے کے لیے واردات ہو رہی تھی، چور چورکے نعرے لگانے والا خود ڈاکے میں ملوث نکلا۔
خواجہ آصف نے سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ القادر ٹرسٹ ہائیر ایجوکیشن سے منظور شدہ نہیں۔ آج کے فیصلے سب کچھ واضح ہو گیا۔ القادر جعلی یونیورسٹی ہے۔ کابینہ میں بند لفافہ کیوں لہرایا گیا؟ حکومتی اکاؤنٹ میں آنے والا پیسہ کسی اور کے کھاتے میں ڈالا گیا۔
وزیردفاع کا کہنا تھا کہ چوری کے مال پر ان کی آپس میں بھی لڑائی ہونی ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے عوام کے ساتھ ظلم کیا۔ قوم کا پیسہ ذاتی اکاؤنٹ میں منتقل کیے جانے کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔
مزید پڑھیں: 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کا تحریری فیصلہ جاری، اہم نکات کیا ہیں؟
خواجہ آصف نے کہا کہ این سی اے نے تحقیقات کے بعد حسن نواز کو کلین چٹ دی تھی۔ الزامات لگا کر نواز شریف کو سزا سنائی گئی۔ سیاست میں جھوٹ سچ بنانے کا سلسلہ ختم ہونا چاہیے۔ پی ٹی آئی کے لوگ بیرون ملک سے پروپیگنڈا کررہے ہیں۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کو 14 سال قید اور 10 لاکھ روپے جرمانہ جبکہ ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو 7 سال قید اور 5 لاکھ روپے کی سزا سنائی ہے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
جج نے اپنے فیصلے میں کہا کہ اگر عمران خان جرمانے کی ادائیگی نہیں کرتے تو انہیں مزید 6 ماہ قید کی سزا ہو گی جبکہ بشریٰ بی بی جرمانہ ادا نہیں کرتیں تو انہیں مزید 3 ماہ جیل میں گزارنا پڑیں گے۔ احتساب عدالت نے القادر ٹرسٹ کو حکومتی تحویل میں لینے کا حکم بھی دیا۔ فیصلہ سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی کو کمرہ عدالت سے گرفتار کر لیا گیا جبکہ فیصلہ سنانے کے بعد جج ناصر جاوید رانا عدالت سے روانہ ہو گئے تھے۔