خیبر پختونخوا حکومت نے ضلع کرم میں امن و امان کی تازہ ترین سنگین صورت حال کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے شر پسند عناصر کے خلاف بلاتفریق سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، اس کے لیے متاثرہ علاقوں کے عوام کو رہائش کے لیے متبادل جگہ منتقل کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:خیبر پختونخوا حکومت نے ضلع کرم میں 2 ماہ کے لیے دفعہ 144 نافذ کردی
اتوار کو ترجمان صوبائی حکومت خیبر پختونخوا کے مطابق ضلع کرم کی تازہ ترین صورت حال پر خیبر پختونخوا کی انتظامیہ کا اعلیٰ سطح کا اجلاس ہوا جس میں چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا، آئی جی پولیس کے علاوہ دیگر سول و پولیس افسران شریک ہوئے۔
اجلاس کے بعد ترجمان صوبائی حکومت خیبر پختونخوا نے کہا ہے کہ اجلاس میں ضلع کرم میں امن و امان کو خراب کرنے والے شرپسند عناصر کے خلاف بلا تفریق سخت کارروائی کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق ریاست پر امن عناصر کے ساتھ کھڑی ہے اور ظالم اور شر پسند عناصر کو اب ہر قیمت پر کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔متاثرہ علاقوں میں موجود چند شرپسندوں کے خلاف کارروائی ناگزیر ہو چکی ہے۔
مزید پڑھیں:شرپسندوں کی حوالگی پر عدم تعاون، خیبرپختونخوا حکومت نے کرم متاثرین کی مالی امداد روک دی
انہوں نے کہا کہ امن معاہدے پر قانون اور پشتون روایات کے مطابق عملدرآمد کرایا جائے گا۔ شرپسندوں کے خلاف کاروائی میں پولیس اور سول انتظامیہ کی مدد کے لیے سیکیورٹی فورسز بھی اپنی مدد فراہم کریں گی۔
ترجمان کے مطابق حکومت کو خدشہ ہے کہ امن پسند لوگوں کے درمیان کچھ شرپسند گھس گئے ہیں۔ امن پسند لوگوں کو نقصان سے بچانے کے لیے انہیں شرپسندوں سے الگ کرکے کارروائی کی جائے گی۔ متاثرہ علاقوں کے عوام کے لیے رہائش کے بہترین متبادل انتظامات کیے گئے ہیں۔
حکومتی ترجمان نے کہا کہ حکومت دونوں فریقین سے درخواست کرتی ہے کہ اپنے درمیان موجود شرپسندوں کی نشاندہی میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی مدد کریں۔ خیبر پختونخوا حکومت گزشتہ 3 مہینوں سے کرم میں پرامن طریقے سے امن بحال کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:کرم میں ڈپٹی کمشنر پر فائرنگ میں ملوث 2 افراد گرفتار
ترجمان کے مطابق گرینڈ جرگے کے ذریعے پشتون روایات کے مطابق امن معاہدہ کیا گیا، کرم میں چند شرپسند عناصر نے اس امن معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی مذموم کوشش کی، شرپسندوں نے ڈپٹی کمشنر پر قاتلانہ حملہ کیا، جس میں وہ شدید زخمی ہو گئے۔
ترجمان کے مطابق شرپسند عناصر سیکیورٹی فورسز کے اہلکاروں اور امدادی سامان کے قافلوں کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں، عوام سے اپیل ہے کہ وہ متاثرہ علاقوں میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ مکمل تعاون کریں، حکومت جلد ہی متاثرہ علاقوں سے شرپسندوں کا خاتمہ کرکے علاقے میں امن بحال کر دے گی۔
مزید پڑھیں:ڈی سی کُرم پرحملے میں ملوث 30 دہشتگردوں کے خلاف ایف آئی آر، پارا چنار میں کرفیو لگانے کا فیصلہ
حکومتی ترجمان نے مزید بتایا کہ کے پی کے حکومت نے امن معاہدے کے مطابق امن بحال کرنے کی پوری کوشش کی ہے، کرم کے عوام امن چاہتے ہیں اور امن معاہدے کا احترام اور پاسداری کرتے ہیں۔